قبلہ و کعبہ سے اختلاف کرنا منع ہے! – عطا ء الحق قاسمی
لاہور کے دردیوار دو طرح کی عبارتوں سے مزین نظر آتے ہیں۔ ایک تو وہی ’’مایوس ‘‘ نوجوانوں کے متعلق کہ جنہیں پڑھ پڑھ کر اب ہم سوچنے لگے ہیں کہ اگر صحیح صورت حال یہی ہے تو آخر ملک میں نسل انسانی کی افزائش کا سلسلہ جاری کس طرح ہے اور دوسری عبارت بھی خوب ہے جس کے مخاطب وہ راہ گیر ہوتے ہیں جنہیں بوقت ’’ضرورت‘‘ ڈھونڈنے سے بھی کوئی ’’گوشہ عافیت‘‘ نظر نہیں آتا اور بہ امر مجبوری تمام اخلاقی اقدار وضع داریاں بالائے طاق رکھتے ہوئے کسی دیوار کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو جاتے ہیں یا بیٹھ جاتے ہیں ایسے لوگوں کے لئے شہر کی تمام دیواروں پر ’’یہاں پیشاب کرنا منع ہے‘‘ کی عبارت جلی حروف میں لکھی ہوئی نظر آتی ہے لیکن یہ عبارت اتنی ہی ’’غیر موثر‘‘ ثابت ہوتی ہے جتنی کہ ’’نکاسی آب‘‘ کا معقول انتظام نہ ہونے کی صورت میں ہو سکتی ہے۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ کثرت آب سے دیواروں کی بنیادیں کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور پھر ان دیواروں کے مالک متذکرہ عبارت لکھنے کی بجائے وہاں ایک عددگدھے کی تصویر بناتے ہیں اور اس کے نیچے مزید جلی حروف میں یہ عبارت درج کرتے ہیں’’وہ دیکھو گدھا پیشاب کر رہا ہے‘‘۔
Comments are closed.