9:36pm
Mohammad Touqir
السلام علیکم ۔۔۔۔پٹرول، بجلی،آٹا غرضیکہ ہر چیز کی قیمین بے تحاشا بڑھ رہی ہیں۔ جس سے ایک عام آدمی کی زندگی از حد متاثر ہوئی۔ لیکن آپ یہ سن کر حیران ہوں گے۔ کہ ان عوام میں ایک طبقہ ایسا بھی ہے جس پر اس مہنگائی کا کچھ اثر نہیں ہوتا۔ اور وہ طبقہ ہے پی ٹی سی ایل کے پنشنرز۔ آپ یقین کریں کہ گزشتہ چار سال کے دوران ان کی پنشن میں وزیر خزانہ کے اعلان کے باوجود اضافہ نہیں کیا گیا۔ بعد میں سپریم کورٹ اور اسلم ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود پی ٹی سی ایل کی انتظامیہ تمام اضافے دینے سے انکاری ہے۔ حکومت پاکستان منسٹری آف آئی ٹی کے واضح ترین ہدایات کے باوجود ، انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوئی۔۔۔۔اور بوڑھے پنشرز اور بیوائیں زندہ تو ہیں لیکن ان کی تعداد خاصی کم ہو گئی ہے۔بہت سے اگلے جہان سدھار چکے ہیں۔اور باقی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔آپ یقین کرین، وفاقی اور صوبائی تمام محکموں اور کارپورشنوں کے ملازمین ہر سال پنشن میں اضافے کے حق دار ٹھرتے ہیں۔ ایک ہم لوگ ہیں۔۔۔ جن کو اس سلسلے میں بری طرح نظر انداز کیا گیا ہے۔کیوں کہ شاید ہم لوگ بہت امیر ہیں اور مہانگائی ہم پر اثر انداز نہین ہوتی۔۔۔۔میڈیا اور اپ جیسے کالم نگار بھی منہ نہیں لگاتے۔ کیون کہ اس طرح شاید ان کی اپنی روزی کے ذرائع بند ہو جانے کا خدشہ ہے۔۔۔اگر کبھی ترس آ ہی جائے اور اپنے مخصوص اور اپر اثر انداز مین، حکمرانوں اور محکمہ کو جھنجھوڑیں۔۔۔شاید کسی کی آنیکھ کھل جائے۔ رحم آ ئے۔۔۔۔اور ان لوگوں کو کچھ ریلیف ملے۔والسلام
Conversation started today
9:36pm
Mohammad Touqir
السلام علیکم ۔۔۔۔پٹرول، بجلی،آٹا غرضیکہ ہر چیز کی قیمین بے تحاشا بڑھ رہی ہیں۔ جس سے ایک عام آدمی کی زندگی از حد متاثر ہوئی۔ لیکن آپ یہ سن کر حیران ہوں گے۔ کہ ان عوام میں ایک طبقہ ایسا بھی ہے جس پر اس مہنگائی کا کچھ اثر نہیں ہوتا۔ اور وہ طبقہ ہے پی ٹی سی ایل کے پنشنرز۔ آپ یقین کریں کہ گزشتہ چار سال کے دوران ان کی پنشن میں وزیر خزانہ کے اعلان کے باوجود اضافہ نہیں کیا گیا۔ بعد میں سپریم کورٹ اور اسلم ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود پی ٹی سی ایل کی انتظامیہ تمام اضافے دینے سے انکاری ہے۔ حکومت پاکستان منسٹری آف آئی ٹی کے واضح ترین ہدایات کے باوجود ، انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوئی۔۔۔۔اور بوڑھے پنشرز اور بیوائیں زندہ تو ہیں لیکن ان کی تعداد خاصی کم ہو گئی ہے۔بہت سے اگلے جہان سدھار چکے ہیں۔اور باقی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔آپ یقین کرین، وفاقی اور صوبائی تمام محکموں اور کارپورشنوں کے ملازمین ہر سال پنشن میں اضافے کے حق دار ٹھرتے ہیں۔ ایک ہم لوگ ہیں۔۔۔ جن کو اس سلسلے میں بری طرح نظر انداز کیا گیا ہے۔کیوں کہ شاید ہم لوگ بہت امیر ہیں اور مہانگائی ہم پر اثر انداز نہین ہوتی۔۔۔۔میڈیا اور اپ جیسے کالم نگار بھی منہ نہیں لگاتے۔ کیون کہ اس طرح شاید ان کی اپنی روزی کے ذرائع بند ہو جانے کا خدشہ ہے۔۔۔اگر کبھی ترس آ ہی جائے اور اپنے مخصوص اور اپر اثر انداز مین، حکمرانوں اور محکمہ کو جھنجھوڑیں۔۔۔شاید کسی کی آنیکھ کھل جائے۔ رحم آ ئے۔۔۔۔اور ان لوگوں کو کچھ ریلیف ملے۔والسلام