مدت ہوئی کسی حکمران سے کوئی ٹاکرا نہیں ہوا لیکن موجودہ الیکشن کے بعد جی چاہ رہا ہے کہ ملک کے نئے حکمرانوں سے ایک ملاقات ضرور کی جائے اور ان کی خدمت میں عرض کیا جائے کہ وہ عوام کے مینڈیٹ کا خیال رکھیں اور عوام کے دکھ در د کے ساتھی
خبر شایع ہوئی ہے کہ ہمارے متوقع وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر ووٹرز کا شکریہ ادا کرنے اپنے حلقے میں پہنچے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا، ان کے حامیوں نے انھیں گھوڑے پر بٹھایا اور جیت کی خوشی میں شور وغوغا کی وجہ سے گھوڑا بدک گیا اور
پاکستان دشمنوں کا پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ ہمیشہ سے جاری ہے اور جب بھی پاکستان کی ترقی کا کوئی مثبت پہلو نکلنا شروع ہوتا ہے تو ملک دشمن پروپیگنڈے کا ایک نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ جس کا جی چاہتا ہے اس ملک پر کوئی الزام لگا دیتا ہے اور
پاکستانی عوام نے عام انتخابات میں دل کھول کر اپنی اپنی پسندیدہ سیاسی پارٹیوں کے نمایندوں کو ووٹ دے کر پارلیمان میں پہنچا دیا ہے۔ پانچ سال کے بعد ہونے والے انتخابات میںعوام کا موڈ کچھ بدلہ بدلہ سا تھا اور توقع کے مطابق تحریک انصاف
ایک بات پر پوری قوم متفق ہے اور یہ بالکل واضح ہو چکا ہے کہ پاکستان کا اصل مسئلہ کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ میں وقتا ً فوقتاً یہ بتایا جا رہا ہے کہ اس ملک کو کس بے دردی سے لوٹا گیا اور لوٹنے والے کون لوگ تھے وہ سب لٹیرے بھی ہم میں سے ہی
جوڑ توڑ کی سیاست عروج پر ہے، متحدہ اپوزیشن فی الحال متحد ہو کر تحریک انصاف کی متوقع حکومت کے لیے پریشانیاں پیدا کرنے میں مصروف عمل ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے ایک مثبت قدم یہ اٹھایا گیا ہے کہ وہ جمہوری طریقہ کار کے تحت اسمبلی میں نئی