عمومی طور پر جو خبریں پڑھنے سننے کو ملتی ہیں وہ کوئی اچھی نہیں ہوتیں۔ آئے دن کے سانحات اور واقعات کے بارے میں سن کر دل دکھی ہوتا ہے۔ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ کچھ اچھا سننے کو ملے اور جسے سن کر دل باغ باغ ہو جائے۔ اس ماحول میں اگر…
چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوے خواتین سے ناروا سلوک کے حالیہ تشویش ناک واقعات کے حوالے سے والدین سے کہا کہ اپنے بچوں کی تربیت کریں۔ مریم نواز کی طرف سے بھی ان واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوے…
حکومت کی طرف سے میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بنائے جانے پر کافی شور مچا ہوا ہے۔ میں نے اس اتھارٹی کے متعلق مجوزہ ڈرافٹ نہیں پڑھا۔ حکومتوں کی طرف سے عموماً میڈیا کو قابو کرنے کے لئے مختلف حربے استعمال کیے جاتے ہیں اور ہو سکتا ہے اب بھی…
جب سے افغانستان پر طالبان نے دوبارہ کنٹرول سنبھالاہےپاکستان کے میڈیا اور ہمارے لبرل طبقہ کو افغان خواتین کی بڑی فکر ہے لیکن اپنے گھر پاکستان کی خبر نہیں جہاں آئے دن خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے ایسے ایسے واقعات رونما ہو رہے کہ انسانیت…
افغان طالبان کابل کے قریب پہنچ چکے۔ افغانستان کے دارالحکومت کے علاوہ تقریباً ہر اہم شہر پہلے ہی طالبان کے قبضہ میں آچکا۔ جس تیزی سے طالبان افغانستان پر قبضہ کرتے جا رہے ہیں، اُس کو دیکھا جائے تو اب کسی بھی وقت کابل پر ان کا قبضہ…
28مارچ 2016کو میں نے جنگ میں ایک کالم لکھا جس کا عنوان تھا ’’امریکی پالیسی پیپر نے لبرل ازم کے اصل ایجنڈے کو بےنقاب کر دیا‘‘۔ اس کالم کو میں یہاں دوبارہ شائع کر رہا ہوں تاکہ قارئین کرام، ہمارے سیاستدان، حکمران، پارلیمنٹیرینز،…
ایسے ایسے مذہب سے بیزار ’’سیانے‘‘ قوم کی ’’رہنمائی‘‘ کے لیے ٹی وی چینلز پر بٹھا دیے گئے ہیں کہ اُنہیں سن کر بندہ سر پکڑ لیتا ہے کہ یہ کہہ کیا رہے ہیں۔ خصوصاً اگر بھاشن دینے والا فرد اپنے آپ کو پروگریسیو اور ماڈرن سمجھتا ہے تو خطرہ…