Browsing Category

Hamid Mir

Find here Urdu Columns of Hamid Mir

ملنگ کی موت – حامد میر

hamid-mir
علی بلال المعروف ظلِ شاہ کی درد ناک موت سے مجھے سائیں ہرا یاد آگیا۔ سائیں ہرا پیپلز پارٹی کا ملنگ کارکن تھا جسے میں نے جنرل ضیاء الحق کے دور آمریت میں لاہور کی سڑکوں پر پولیس سے ڈنڈے کھاتے دیکھا۔ 2017 میں سائیں ہرا کا انتقال ہوا تو…

کورٹ مارشل بہت ضروری ہے – حامد میر

hamid-mir
واہ خان صاحب واہ۔ آپ نے تو ہمارا دل ہی باغ باغ کر دیا۔ ہمارے سابق وزیر اعظم عمران خان نے فرمایا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کورٹ مارشل ہونا چاہئے کیونکہ انہوں نے روس کے خلاف تقریر کی تھی۔ خان صاحب کا یہ بیان سن کر…

بے بس آئین کی کہانی – حامد میر

hamid-mir
یہ ایک ایسے مصور کی کی کہانی ہے جو اکیس سال تک مختلف قید خانوں میں اپنے درد کو کبھی آنسوئوں میں بہاتا رہا اور کبھی اس درد کو رنگوں کے ذریعے کاغذ پر بکھیرتا رہا۔ اس دکھی مصور کی بنائی ہوئی تصویروں میں چاند سے محبت اور غلامی سے نفرت بڑی…

میری بھی ایک ٹیپ نکلی تھی – حامد میر

hamid-mir
یہ اس زمانے کی بات ہے جب محترمہ بے نظیر بھٹو وزیر اعظم تھیں اور آج کے وزیر اعظم شہباز شریف اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید تھے۔ جیل میں ان سے ملاقات کرنا بہت مشکل تھا، صرف خاندان کے لوگ ہی ملاقات کر سکتے تھے۔ ان کے ایک کزن شاہد…

عدالتی فیصلے مذاق کس نے بنائے؟ – حامد میر

hamid-mir
آج کل کچھ سیاست دان آئین کی بالادستی کیلئے شیر کی دھاڑ اور ہاتھی کی چنگھاڑ بنے ہوئے ہیں۔عمران خان، اسد عمر اور فواد چودھری کو یہ فکر کھائے جا رہی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے پنجاب میں نوے دن کے اندر الیکشن کرانے کے حکم پر عملدرآمد…

بے ادبی کا میلہ – حامد میر

hamid-mir
بے ادبی اور گستاخی میں ایک معمولی سا فرق ہے۔ یہ فرق مجھے لاہور میں منعقد ہونے والے پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں سمجھ آیا۔ یہاں ہمارے بزرگ اہل فکر و دانش حکمرانوں کے بارے میں ہلکی پھلکی بے ادبی کرتے رہے لیکن نوجوان گستاخیوں پر اترے ہوئے…

اندر سے خطرہ – حامد میر

hamid-mir
کیا آپ جانتے ہیں کہ 2023ء میں آئین پاکستان کی منظوری کے پچاس سال مکمل ہو رہے ہیں؟ یہ آئین 10اپریل 1973ءکو منظور ہوا اور 14اگست 1973ء کو نافد العمل ہوا۔گزشتہ پچاس سال کے دوران اس آئین کو تین مختلف مواقع پر فوجی ڈکٹیٹروں نے توڑا لیکن…