گزشتہ سے پیوستہ روز وزیراعظم کا بیان تھا کہ ’’انگریزی زبان اور لباس کا استعمال احساس کمتری ہے‘‘ اور دلچسپ اتفاق ہے کہ اسی بیان کے بالکل نیچے وزیراعظم کا یہ ایک سنگل کالمی اعلان بھی موجود ہے کہ ’’بنی گالہ کے نوجوانوں کے لئے کرکٹ گرائونڈ…
ہمارا سیاستدان بات کرنے سے پہلے کم ہی سوچتا ہے ورنہ کون اس طرح کی ہانکتا ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نسبتاً بہتر اور میچور آدمی ہیں لیکن کچھ عرصہ سے ان کی باتوں اور بیانوں میں بھی بے تکا پن اور کھوکھلا پن بتدریج بڑھتا جا رہا ہے مثلاً…
بجٹ تو چھوڑیں کہ گنجی نہائے گی کیا اور نچوڑے گی کیا لیکن میں نے بجٹ پر تبصروں اور تجزیوں کو بہت انجوائے کیا۔ اندازہ نہیں تھا کہ ملک میں اتنے ’’ایڈم سمتھ‘‘ موجود ہیں۔ بجٹ کے بعد حکومت اور اپوزیشن میں اعداد و شمار کی تلواریں چل رہی ہیں۔…
مجھے آج تک اس سوال کا جواب نہیں مل سکا کہ سیاست میں آتے ہی بے حس قسم کے لوگ ہیں یا سیاست میں آنے کے بعد ان پر بے حسی طاری ہو جاتی ہے۔ میرے سامنے وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی کا یہ بے تکا، بے سرا، مضحکہ خیز اور ڈھیٹ قسم کا بیان موجود…
ہمارا سیاست دان جتنا بے حس ہے اتنا ہی بیوقوف بھی ہے ۔یہ وہ کمیونٹی ہے جو اپنی بھدی ناک سے آگے تو دیکھ نہیں سکتی، آئندہ نسلوں کا کیا دیکھے گی؟نوجوان کالم نگار آصف عفان کی چند روز قبل شائع ہونے والے کالم کی ان سطور پر غور فرمائیے…
مجھ کج فہم کے نزدیک تو زندگی اور موت ایک ہی سکے کے دو رخ، ایک ہی پودے کے دو پھل یا پھول اور ایک ہی ساز کی دو مختلف یعنی طربیہ اور المیہ دھنیں ہیں۔زندگی اور موت ایک ہی چہرے کی دو آنکھیں ہیں۔پیدا ہونا کیا ہے ؟عدم سے وجود میں آناموت کیا…
24مئی بروز بدھ ’’جیو‘‘ کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ شیخ نے پہلا سوال ہی شہباز شریف کے حوالہ سے پوچھا۔ علینہ کا سوال عموماً کسی شارٹ سٹوری کے سائز کا ہوتا ہے جس کا خلاصہ یہ تھا کہ کیا شہباز شریف کے عشائیہ میں پیپلز…