اس طرح تو پرجوش جواری تاش نہیں پھینٹتے جس طرح کابینہ پھینٹی جارہی ہے لیکن اس کا فیصلہ بہرحال وقت ہی کرے گا کہ اس پھینٹا پھینٹی کا کوئی نتیجہ نکلتا بھی ہے یا تمام تر آبپاشی اور گوڈی کرنے کے باوجود ہر بار ڈھاک کے تین پات ہی نکلیں گے…
مجھے کبھی اس بھیانک حقیقت پر شک نہیں رہا اسی لئے 25سال پہلے اشرافیہ کو بدمعاشیہ لکھنا شروع کیا،اس نظام کو آدم خور کہتا رہا، اس نام نہاد جمہوریت کو جگاڑ قرار دیتا رہا جو جمہور کا خون پی گئی، گوشت کھاگئی، ہڈیاں چبا گئی، مدتوں پہلے…
عقل و دانش، فہم و فراست، محنت، مشقت، دیانت، نظم و ضبط، حصولِ علم و ہنر یعنی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو تو ماریں گولی اور بھیجیں ہزار لعنت۔۔۔ اغیار اور کفار تو بہت ہی عام، بہت ہی معمولی بلکہ گھٹیا باتوں میں بھی ہمیں بری طرح پچھاڑ کر بازی…
اصل صحافی وہ ہوتا ہے جس نے نیوزروم میں چلہ کشی کی ہو یا رپورٹنگ کا کشٹ کاٹا ہو۔ میں تو ماہناموں اور ہفت روزوں کا بندہ تھا جو ایک ’’حادثہ‘‘ کے نتیجہ میں روزناموں کی طرف دھکیل دیا گیا، اسی لئے نہ کبھی خود کو جرنلسٹ کہا نہ سمجھا۔
اصل…
علمی ہو یا عسکری، اقتصادی ہو یا سائنسی عروج اور زوال جب بھی جو بھی آئے، آتا پورے جمال و جلال کے ساتھ ہے۔ کثیر الجہات ہوتا ہے جس سے کوئی شعبہ حیات محفوظ نہیں رہتا۔ جو قوم یا تہذیب کلک کر جائے، اس کا اچھا برا سبھی کچھ سپرہٹ قرار پاتا…
مجھ جیسے عام، گنہگار اور ’’سیکولر‘‘سے آدمی کے دل دماغ کیا روح کے بھی ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتے ہیں جب میں اپنے اسلاف کی تاریخ دیکھتا اور پھر اس کا موازنہ اپنے ’’آج‘‘ سے کرتا ہوں۔ عالم اسلام میں کوئی ایک ملک تو ہو جو بغیر کسی ’’ڈکٹیشن‘‘ کے…
ہم کن خرافات، فروعات اور لغویات میں الجھے پھنسے اور دھنسے ہوئے ہیں ؟ہمارے ایشوز کیا ہیں، موضوعات کیسے ہیں، ترجیحات کس نوعیت کی ہیں؟ دوسری طرف ’’اصلی‘‘ دنیا کس رفتار سے کن منزلوں کی طرف رواں دواں ہے ؟ یہ عجیب وغریب سا منظر دیکھ کر…