بات ہو رہی تھی این اے 133 کے ضمنی الیکشن کی جب کسی نے جلے بھنے لہجے میں کہا ’’ اب جمشید چیمہ جیسے چتر چالاک، چرب زبان اور چالو قسم کے سیاسی ورکرز ہی ہماری اس بیوہ سیاست کا زیور ہیں ‘‘ کسی نے کہا ’’کیا مطلب؟‘‘ تو جواب سن کر میں حیران…
میرا ذاتی خیال ہے کہ آنے والے ڈیڑھ دو سو سالوں میں یہ فیصلہ ہو جائے گا کہ عقیدوں، ثقافتوں اور تہذیبوں میں سے کون کتنا اہم یا فیصلہ کن ہو گا؟ گلوبل ازم یا یونیورسلزم کی آخری شکل کیا ہوگی ! آج مغربی، اسلامی، ہندو، جاپانی، آرتھوڈوکس،…
اخبارات کی تشریف آوری کے بعد میرا چہیتا چپڑم ان کے حصے بخرے کردیتا ہے یعنی ادارتی صفحات و دیگر علیحدہ علیحدہ۔ اتوار ہو تو سنڈے میگزینز بھی علیحدہ۔ سب سے پہلی نیوز دیکھ کر ان میں سے ضروری خبریں ہائی لائٹر سے علیحدہ کر دیتا ہوں تاکہ…
’’وہ دیکھو بادلوں کی اوٹ سے جھانکتا ہوا چودھویں کا چاند کتنا خوبصورت ہے ‘‘
’’ہاں....بالکل چپڑی ہوئی روٹی کی طرح چمک رہا ہے ‘‘
جب سے ہوش سنبھالا یا گنوایا، میں نے ہم وطنوں کو آٹا، آٹا، روٹی، روٹی کرتے ہی دیکھا ہے ۔ مہنگائی کا…
میں جانتا ہوں اِس کالم کا عنوان دیکھ کر آپ کا دھیان کدھر گیا ہوگا لیکن ایسا کچھ نہیں ہے مگر جو کچھ بھی ہے دلچسپ بہت ہے۔
2020 میں مجھے ایک آپ بیتی کا مسودہ موصول ہوا۔ یہ پشتو کے ایک اداکار کی سوانح تھی اور یہ خوب صورت نوجوان…
کیسی جادو نگری ہے یہ
سب کچھ ہے اور کچھ بھی نہیں ہے ۔
خواب تو ہیں ،تعبیریں غائب، سیلاب بہت ہیں آب غائب،
بھوک تو ہے، خواک ہی غائب
جسم تو ہیں، اعضاء غائب
آنکھیں ہیں، بینائی غائب
بینائی تو ہے، دانائی غائب
کھوپڑیاں…
مجھے سال، مہینے ، دن یعنی اعدادوشمار وغیرہ بالکل یاد نہیں رہتے اسی لئے برسوں پہلے یہ شعر لکھا تھا۔
لپٹا ہوا بدن سے یوں لفظوں کا جال تھا
ہندسوں کا کھیل کھیلتے رہنا محال تھا
مختصراً یہ کہ یہ ان دنوں کی بات ہے جب ڈاکٹر مجاہد…