Browsing Category

Javed Chaudhry

You can read latest columns of Javed Chaudhry on this page. Urdu columns of Javed Chaudhry are updated on daily bases with latest views and words on different aspects of the world including political and country’s situation.

شہدائے آٹا – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
زہرہ مائی اور کندن مائی دونوں کزن تھیں اور بستی عارف میں رہتی تھیں‘ اب یہ بستی عارف کہاں ہے؟ یہ جتوئی کے مضافات میں ہے اور اس بستی میں صرف غریب رہتے ہیں‘ کتنے غریب؟ اتنے غریب کہ یہ صرف آٹے کے ایک تھیلے کے لیے جان دے سکتے ہیں اور کندن…

بیوپار – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
شکاگو کینڈی کا راز بہت دنوں بعد کھلا اور ہم یہ راز جان کر حیران رہ گئے‘ وہ روز بیسیوں مرتبہ کینڈی کا ذکر کرتا تھا۔ ایک ہاتھ سینے پر رکھتا تھا‘ سر تھوڑا ساآگے جھکاتا تھا اورمنہ ہی منہ کچھ بدبدا کر کہتا تھا ’’ میں شکاگو کینڈی کا شکریہ…

ملک اس طرح – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
خان شبیر حسن خان راولپنڈی کا مشہور کردار تھا‘ اس کا اصل نام شبیر حسن تھا‘ راولپنڈی میں ٹیکسی چلاتا تھا‘ اس نے بعدازاں چھوٹے موٹے ٹھیکے لینا شروع کر دیے‘پیسے آئے تو کونسلر کا الیکشن لڑااور جیت گیا‘ کاری گر شخص تھا‘ وہ چند ماہ میں چیئرمین…

نفرت کے بیوپاری – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
میں نے واپسی پر طارق فاطمی صاحب سے پوچھا ’’کیا ہم واقعی ایران اور سعودی عرب کو اکٹھا بٹھا لیں گے‘‘ طارق فاطمی سنجیدہ انسان اور گہرے سفارت کار ہیں‘ یہ زیادہ ہنستے مسکراتے نہیں ہیں لیکن اس دن یہ بھی ہنس پڑے اور آہستہ آواز میں بولے‘ مجھ سے…

آرمی چیف سے بزنس مینوں کی میٹنگ – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
گوہر اعجاز چنیوٹی شیخ فیملی سے تعلق رکھتے ہیں‘ دادا زمین دار تھے لیکن یہ 1947میں کراچی شفٹ ہوئے اور کاروبار شروع کر دیا۔ والد شیخ اعجاز احمد جوان ہوئے تو دادا نے ایک مربع زمین بیچی‘ بیٹے کو 50 ہزار روپے دیے اور خود ریٹائرمنٹ لے لی‘…

دل کے غریب – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
بہادر شاہ ظفر ہندوستان کا آخری مغل بادشاہ تھا‘ یہ 62سال کی عمر میں 1837 میں تخت نشین ہوا اور 1857کی شکست تک ہندوستان کا فرماں روا رہا‘ وہ ایک بدقسمت بادشاہ تھا۔ اس نے تخت سنبھالا تو مراٹھے دہلی کے مضافات تک آدھی سلطنت پر قابض ہو چکے…

ظل شاہ جیسے لوگ – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
’’ہم دو دوست تھے اور ہم دونوں ذوالفقار علی بھٹو کے عاشق تھے‘‘ صحن میں گیندے کے تازہ پھول جھوم رہے تھے‘ کونے میں چار گملوں میں لوینڈر بھی لگا ہوا تھا اور اس کی خوشبو بھی ہوا کے کندھے پر بیٹھ کر تھوڑی تھوڑی دیر بعد ہماری ناک کو گدگدارہی…