Browsing Category

Javed Chaudhry

You can read latest columns of Javed Chaudhry on this page. Urdu columns of Javed Chaudhry are updated on daily bases with latest views and words on different aspects of the world including political and country’s situation.

ارنسٹ ہیمنگ وے اور ہوانا – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
سینٹرل ہوانا کے دو حصے ہیں‘ پہلا حصہ خلیج نما ہے‘ سمندر نے زمین کاٹ کاٹ کر شہر کے سامنے ایک وسیع دیوار بنا دی ہے‘ یہ پہاڑی نما دیوار ہے‘ اس کی پشت پر گہرا سمندر ہے‘دیوار کی وجہ سے شہر کے سامنے درمیانی سائز کی خلیج (BAY) بن گئی‘ آپ اگر…

ہوانا میں تین دن – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
ہابانہ ریڈ انڈینز کی لوکل زبان کا لفظ ہے‘ یہ رنگ‘ سگار اور خرگوش کے لیے استعمال ہوتا تھا‘ کولمبس کے زمانے میں لوکل لوگوں کا گروپ بھی ہابانہ کہلاتا تھا۔ کرسٹوفر کولمبس اکتوبر 1492میں پہلی مرتبہ لاطینی امریکا کے جزیرے بہاماس میں اترا‘…

اصل مسلمان – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کراچی کے تاجر طبقے کا ایک حیران کن منصوبہ ہے‘ یہ ٹرسٹ مولانا بشیر فاروقی نے 1999 میں قائم کیا‘ مولانا میمن کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں‘ مسلک کے لحاظ سے حنفی ہیں‘ کراچی میں باردانے کی خرید و فروخت کا کام کرتے تھے‘…

کیوبا ایک دلچسپ تجربہ – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
ہوانا ایئرپورٹ پر اترتے ہی محسوس ہوا زندگی ستر سال پیچھے چلی گئی ہے‘ ایئرپورٹ کا عملہ سست‘ بے زار اور لاتعلق تھا‘ ٹیکنالوجی کا استعمال نہ ہونے کے برابر تھا‘ امیگریشن اسٹاف ہر چیز‘ ہر بات لکھ رہا تھا‘ تین تین بار تلاشیاں اور تین تین…

ماضی کی ٹانگیں – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
ابراہام لنکن کا والد ایک کاری گر انسان تھا‘ یہ کسان بھی تھا‘ جولاہا بھی اور موچی بھی ‘ یہ جوانی میں کارڈین کائونٹی کے امراء کے گھروں میں جاتا تھا اور ان کے خاندان کے جوتے سیتا تھا‘ 1861 میں ابراہام لنکن امریکا کا صدر بن گیا‘ اس وقت…

مگوں میں تقسیم زندگی – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
اس نے سب سے گندا مگ اٹھا لیا‘ وہ مگ کو ہونٹوں تک لے کر آیا‘ ایک لمبا سپ لیا‘ آنکھیں بند کر کے طویل سانس لی اور پروفیسر صاحب کی طرف دیکھ کر بولا ’’سر آپ کی کافی بہت شان دار ہے‘‘ بوڑھے پروفیسر نے باقی لوگوں کی طرف دیکھا‘ تمام لوگوں نے…

کیوبا جاتے ہوئے – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
وہ پریشانی میں بیگ کو کبھی گود میں رکھتی تھی‘ کبھی سیٹ کے نیچے اور پھر تھوڑی دیر بعد اسے دوبارہ اٹھا کر اس کا بکل ٹھیک کرنے کی کوشش میں لگ جاتی تھی‘ وہ چالیس بیالیس سال کی اسپینش خاتون تھی‘ رنگت میں مورش مسلمانوں کی ہلکی سی جھلک…