Browsing Category

Javed Chaudhry

You can read latest columns of Javed Chaudhry on this page. Urdu columns of Javed Chaudhry are updated on daily bases with latest views and words on different aspects of the world including political and country’s situation.

پاکستان کے اصل ایٹمی اثاثے – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ پاکستان کے بڑے ویلفیئر ٹرسٹس میں شمارہوتا ہے‘ یہ ادارہ مولانا بشیر قادری صاحب نے 1999میں بنایا تھا‘ ملک بھر میں سیلانی کے دستر خوان بھی چل رہے ہیں اور فلٹریشن پلانٹس بھی‘ یہ لوگ روزانہ ضرورت مندوں کو ایک کروڑ…

کسی سے بھی نہیں – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
نکولس دوم روس کا آخری زار تھا‘ 1894 میں 26 سال کی عمر میں بادشاہ بنا‘ جرمن شہزادی ایلکس (زارنیہ الیگزینڈرا) سے شادی کی اور 1918 کی جولائی کی ایک رات پورا خاندان دنیا کی سب سے بڑی سلطنت سمیت زمین کا رزق بن گیا اور یوں داستاں تک نہ…

پاکستان کے آخری اسکول میں – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
مختار مسعود صاحب کو کون نہیں جانتا‘ یہ بیوروکریٹ کم مصنف‘ مصنف کم دانشور اور دانشور کم صاحب دل تھے‘ اردو ادب کو آواز دوست‘ سفر نصیب اور لوح ایام جیسی طلسماتی کتابیں دیں‘ لاہور میں مینار پاکستان بنایا‘ منگلا اور تربیلا ڈیم کی تعمیر…

گوبر کے کیڑے – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
گوبر دیہات میں انرجی کا بہت بڑا سورس ہے‘ خواتین گائے اور بھینس کا گوبر جمع کرتی ہیں‘ اوپلے بناتی ہیں‘ دیواروں اور چھتوں پر چپکاتی ہیں‘ یہ دھوپ اور ہوا سے سوکھ جاتے ہیں اور اس کے بعد یہ چولہے میں جلانے کے کام آتے ہیں‘ میرا بچپن…

کوئی دوسرا آپشن نہیں بچا – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
خواجہ خورشید انور پاکستان کے سب سے بڑے موسیقار تھے‘ پاکستانی موسیقی میں ایک ایسا دور بھی آیا تھا جسے ’’خواجہ کا وقت‘‘ کہا جاتا تھا‘ وہ دھن نہیں بناتے تھے دل کی دھڑکن بناتے تھے اورجب یہ دھڑکنیں دھڑکتی تھیں تو ان کی آواز روح تک جاتی…

ہم جب جانتے ہیں- جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
فواد حسن فواد ملک کے نامور بیورو کریٹ تھے‘ یہ 33سال بیوروکریسی میں گزار کر جنوری 2020میں ریٹائر ہو ئے اور اب انتہائی مزے دار اور مطمئن زندگی گزار رہے ہیں‘ کتابیں پڑھتے ہیں‘ شاعری کرتے ہیں‘ دوستوں کے ساتھ گپ لگاتے ہیں اور نیب کے مقدمات…

ہمیں جوتے کیوں پڑ رہے ہیں؟ – جاوید چوہدری

Javed Chaudhry
یہ دو خطوں کی کہانی ہے‘ پہلا خط شریف فیملی نے 15 نومبر 2016کو سپریم کورٹ میں پیش کیا‘ یہ قطر کے شہزادے اور سابق وزیراعظم اور وزیرخارجہ حمد بن جاسم الثانی کا پاکستانی عدلیہ کے نام تھا اور اس خط میں اعتراف کیا گیا تھا‘ میاں محمد شریف…