Browsing Category

Orya Maqbool Jaan

Find here Urdu Columns of Orya Maqbool Jaan

وہی قتل بھی کرے ہے، وہی لے ثواب الٹا – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
آج سے ٹھیک دو سال قبل 15مارچ 2019ء کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد پر ایک گورے نسل پرست جنونی نے اکیاون مسلمان نمازیوں کو شہید کیا تھا۔یہ قاتل اسقدر سفاک تھا کہ اپنے اس خونی کھیل کو انٹرنیٹ کے ذریعے براہ راست دنیا بھر میں…

واہگہ سے ولنگٹن تک – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
کیا خوبصورت ضرب المثل ہے ، کسی کو اس کی حیثیت یا اوقات یاددلانا ہو،تواس محاورے کا استعمال کیا جاتا ہے،’’تین میں نہ تیرہ میں،سُتلی کی گرہ میں‘‘۔ بے وقعتی اور کم حیثیتی کا احساس عموماًیہ محاورہ بول کر ایا جاتا ہے۔جیسے ہر ضرب المثل کے…

قائد اعظم کا سٹیٹ بینک،اب سودی معیشت کا اژدھا (آخری قسط) – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
قائد اعظم کے اس دنیا سے چلے جانے کے ساتھ ہی پاکستان سٹیٹ بینک نے اپنی بنیادیں ان کی ہدایات کے برعکس, اسلامی اصولِ معیشت کی بجائے سودی مالیاتی نظام پر رکھ دی تھیں۔چونکہ اس نوزائیدہ ملک میں صنعتی پیداوار میں ترقی اور کاروباری…

قائدِ اعظم کا سٹیٹ بینک ،اب سودی معیشت کا اژدھا – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
پاکستان کے بننے کے بعد سودی معیشت، مغربی مالیاتی نظام اور جدید مغربی طرزِ حکومت پر سب سے توانا اور جاندار آواز بانی ٔ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی تھی۔یہ وہ دور تھا جب موجودہ مالیاتی نظام اور سودی بینکاری ابھی عہدِ طفولیت…

ایک نظریاتی جاسوس – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
آج کے دور میں کسی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کو محض ایک جاسوس کہنا، اس کی شخصیت اور کام کے ساتھ ناانصافی ہے۔ پوری دنیا میں اس وقت طاقت، قوت ، معیشت اور غلبے کی جو بساط بچھی ہوئی ہے اس کے پیچھے عالمی قوتوں کے خفیہ ادارے ہی متحرک ہیں ۔یہ…

کوٹھے سے کوٹھی تک – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
تین مارچ 2021ء کی شام ’’جمہوریت پرست‘‘ پاکستانی میڈیا کا ہیرو صرف اور صرف آصف زرداری تھا۔ کون تھا جو اس شخص کو پاکستان کی جمہوری سیاست کی شطرنج کا بہترین کھلاڑی نہیں کہہ رہا تھا۔ پاکستانی اشرافیہ جس میں سیاست دان، بیوروکریٹس،…

بھارت میں مسلمان گھرانے میں پیدا ہونا – اوریا مقبول جان

Orya Maqbool
لوگ صبح ہی سے ہمیں بتا رہے تھے کہ ہندو نوجوانوں کے جتھے کسی بھی وقت آپ کے گھر پر حملہ آور ہو سکتے ہیں۔ میرے والد نے انتہائی پریشانی کے عالم میں میری والدہ اور ہم بہن بھائیوں کو آگرہ کے سب سے اچھے ’’مغل ہوٹل‘‘ میں منتقل کر دیا۔…