چاغی میں ایٹمی دھماکے کی تیاریاں زور شور سے جاری تھیں۔ بڑے بڑے لوگوں کی آمدورفت اس چھوٹے سے بے آباد علاقے میں اس قدر واضح تھی کہ ہر خاص و عام کو اندازہ تھا کہ یہاں کچھ ہونے والا ہے۔ دالبندین اور اُس کے اردگرد کے لوگ تو کئی سال…
دُنیا بھر کے عسکری ماہرین کے لئے یہ اچھنبے کی بات تھی کہ جون 2019ء میں امریکی افواج کے ہیڈ کوارٹر پینٹاگون نے بحرِہند (Indian Ocean) اور بحرالکاہل (Pacific Ocean) کے سمندروں کے لئے جو حکمتِ عملی جاری کی، اس میں یورپ کے سمندروں…
جنگ کا بگل بج چکا…وہ جو چاہتے تھے کہ روس ایک بہت بڑی جنگ میں چونتیس سال بعد پھر داخل ہو، ان کی منصوبہ بندی کامیاب ہو چکی ہے۔ جنگِ عظیم دوّم کے بعد ہمیشہ جنگیں ویت نام، افغانستان اور عراق جیسے ترقی پذیر اور کمزور ملکوں کی سرزمین…
اقوامِ عالم میں پاکستان کی اسلامی قومیت کی بنیاد پر تخلیق ہر ایسے شخص کے لئے سوہانِ روح اور شدید تکلیف کا باعث ہے جو تاریخ کے اس عظیم معجزے سے نفرت اور بغض رکھتا ہے۔ یہ سیکولر، لبرل لوگ اپنی بزدلی اور کم ہمتی کی وجہ سے براہِ راست…
آج سے صرف پندرہ سال پہلے تک پاکستان کا سیکولر، لبرل دانشور طبقہ، پاکستان کو نیچا دکھانے اور نظریہ پاکستان کو اس کے زوال کی وجہ بتانے کے لیے بھارت کے جمہوری تسلسل، اس کے عدالتی نظام، معاشی ترقی اور سیکولر، لبرل اخلاقیات کی شان میں…
آج سے صرف دو دہائیاں قبل، کیا کبھی ایسا ممکن تھا کہ ایک خاندان کے افراد کھانے کی میز پر موجود ہوں یا کسی کمرے میں اکٹھے بیٹھے ہوں اور ان میں کوئی ایک، اپنے موبائل پر آنے والے میسج کے ذریعے ایک گندہ لطیفہ، فحش تصویر یا غلیظ پیغام…
لاہور ہائی کورٹ کے ایک چیف جسٹس کے دماغ میں یہ سودا سمایا کہ ہائی کورٹ کی موجودہ خوبصورت عمارت کو گرا کر نئی عمارت تعمیر کی جائے۔ یہ 2007ء کی جولائی کا مہینہ تھا اور جج صاحب جسٹس افتخار حسین تھے، جو جہلم کے اس مشہور سیاسی خانوادے…