الفلاح اسکالرشپس – جاوید چودھری
لالہ موسیٰ کے قریب گجو گاؤں سے تعلق رکھنے والے عمران خان نے میٹرک میںاے پلس نمبر تو لے لیے لیکن مالی دشواری کے باعث مزید تعلیم نا ممکن نظر آرہی تھی۔’’الفلاح اسکالرشپس‘‘ کوعمران کے حالات کا علم ہوا تو اس نے عمران کا ہاتھ تھام لیا‘اسے سویڈش انسٹی ٹیوٹ گجرات میں داخلہ دلوایا۔
عمران نے دل لگا کر محنت کی ‘ ڈپلومہ امتحان میں پنجاب بھر میں پہلی پوزیشن لی اوراس کا داخلہ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور میں ہو گیا‘ الفلاح نے مالی مدد جاری رکھی‘ عمران نے 2007ء میںبی ایس سی انجینئرنگ مکمل کر لی یوں جو بچہ میٹرک میں نمایاں نمبر لینے کے باوجود گلی محلوں میں آورہ گھومنے پر مجبور تھا وہ آج قطر میں گیس اینڈ آئل فیلڈ میں بطور سینئر انجینئرکام کر رہا ہے‘ وہ نہ صرف اپنے بہن بھائیوں اور خاندان کو بہتر معیار زندگی فراہم کر رہا ہے بلکہ یہ اس کے ساتھ ساتھ الفلاح کے ضرورت مند طالب علموں کو مستقلاََسپانسر بھی کر رہا ہے۔
آپ عمران کے بعد شبانہ کی کہانی سنئے‘ کوٹلہ ارب علی خاں کی شبانہ کے گھریلو حالات بھی تعلیم میں رکاوٹ تھے‘ الفلاح نے شبانہ کا حوصلہ بڑھایا‘اسے اسکالرشپ فراہم کیا‘ شبانہ کوثر نے 2007ء میں اے گریڈ کے ساتھ ایم ایس سی مکمل کی‘یہ آج کل کوٹلہ ارب علی خاں میں گورنمنٹ کالج کی پرنسپل ہیں اور سیکڑوں طالبات کی روشنی کے سفر میں رہنمائی کر رہی ہیں۔ ضلع لورالائی بلوچستان کی مریم رشی چار بہنیں اور ایک بھائی ہے‘والد ایک چھوٹی سی ڈسپنسری میں ملازم تھے‘ اللہ نے مزید آزمائش میں ڈال دیا‘ والد بھی فوت ہو گئے۔
مریم رشی کو لگا دنیا اندھیر ہو گئی ہے مگر اس نے ہمت نہ ہاری‘ الفلاح نے مالی سہارا دیا اور مریم اب انجینئرنگ مکمل کر کے واپڈا ہاؤس لاہور میں ایس ڈی او ہے‘اس کی بہنیں بھی تعلیم کے سفر پر رواں دواں ہیں۔
قدسیہ شمیم ہمت اور لگن کی ایک اور داستان ہیں‘ ضلع منڈی بہاؤالدین کی یہ پر عزم طالبہ ادب‘کھیل اور تقریری مقابلوں میں 29 میڈل جیت چکی ہے‘ اس نے 2012ء میں علامہ اقبال میڈیکل کالج سے فیزیو تھراپی میں بی ایس آنرز مکمل کیا اور پھر ڈاکٹر آف فیزیو تھراپی کا امتحان پاس کیا‘ یہ اب سی ایم ایچ لاہور میں ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ ہیں۔
انجینئر سنیل کمار کا تعلق سندھ کے ضلع تھر پارکر سے ہے‘ تنگ دستی اور مالی دشواریاں اس ذہین اور محنتی طالب علم کے راہ کی بڑی رکاوٹ تھیں‘الفلاح نے اسکالر شپ دے کر سنیل کمار کا ہاتھ تھام لیا‘ سنیل نے حال ہی میں مہران یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی ڈگری مکمل کر لی ہے۔ پروفیسر محمد اجمیر کا تعلق سماہنی سیکٹر آزاد کشمیر سے ہے۔
بھارت کی اشتعال انگیزیوں کے باعث ان کے گاؤں پر بارودی گولے گرے‘ خاندان کو بے سرو سامانی کے عالم میں ہجرت کرنا پڑی‘ تعلیم کاسلسلہ رک گیا‘ الفلاح سے رابطہ کیا‘ الفلاح کے اسکالرشپ سے اس نے پہلے ایم اے اکنامکس اورپھر ایم فل مکمل کیا‘یہ آج کل میر پور آزاد کشمیر یونیورسٹی میں اکنامکس کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔
میں تبدیلی‘ کامیابی اور روشن مستقبل کی یہ کہانیاں سن رہا تھا اور حیران ہو رہا تھا ہمارے ملک میں ’’سب کچھ غلط‘‘ ہونے کے باوجود کیسے کیسے گوہر نایاب ہیں‘یہ واقعی حیران کن تھا‘الفلاح اسکالر شپس کے بانی محمد عبدالشکور درددل رکھنے والی شخصیت ہیں‘یہ نہ صرف خود خواب دیکھتے ہیں بلکہ یہ دوسروں کو بھی خواب دیکھنا سکھاتے ہیں‘محمد عبد الشکور کی اپنی کہانی بھی دلچسپ ہے‘ یہ کھاریاں کے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔
عظیم اساتذہ کا ساتھ اور محنت انھیںجامعہ پنجاب تک لے گئی‘قانون کی ڈگری حاصل کی‘ طلباء یونین کے سیکریٹری جنرل اور صدر بھی منتخب ہوئے‘ وسائل نہ ہونے کے باعث سعودی عرب میں نوکری کی اورپھرمزید تعلیم کے لیے امریکا چلے گئے‘ ایم بی اے کیا‘ رفاعی کاموں میں دلچسپی کے باعث امریکا میں قیام کے دوران’’اکنا ریلیف امریکا‘‘ کے سیکریٹری جنرل بن گئے لیکن امریکا میں بہترین معیار زندگی اور شاندار مستقبل کے باوجود اپنے وطن اور اپنے لوگوں کی محبت انھیں پاکستان واپس لے آئی۔
پاکستان آکر انھوں نے اپنے گاؤں ’’چنن ضلع گجرات‘‘ میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے کام شروع کیا اور یہاں سے اس کہانی کا آغاز ہوا‘ محمد عبد الشکور نے بتایا ’’یہ 1998ء کی بات ہے جب میں اپنے تعلیمی ادارے میں موجود تھا‘ ایک انٹر میڈیٹ پاس لڑکی نے مجھ سے ٹیچر کی نوکری کے لیے رابطہ کیا‘اس بچی کی تعلیمی کارکردگی قابل تحسین تھی‘ اس کے گریڈ اور نمبر دیکھ کر جی چاہتا تھا اس لڑکی کو مزید تعلیم حاصل کرنی چاہیے۔
میں نے جب اس لڑکی سے تعلیم جاری نہ رکھنے کی وجہ دریافت کی تو اس نے بتایا‘ وہ یتیم ہے اور کوئی اس کی پڑھائی کے اخراجات برداشت کرنے والا نہیں‘میں نے اس لڑکی کو اگلے روز اپنی والدہ کے ہمراہ آنے کا کہا اور خود سے عہد کیا میںاس لڑکی کے لیے اسکالر شپ کا بندوبست کروں گا‘اس لڑکی کے روانہ ہوجانے کے کچھ ہی دیر بعدامریکا سے میرے ایک دوست کا فون آیا‘ میں نے اس ذہین طالبہ کے بارے میں اس سے ذکر کیا‘ اس خدا ترس انسان نے اگلے دو سال تک اس لڑکی کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کی حامی بھر لی۔
مجھے اس بات نے مزید ہمت دی اور میں نے سوچا‘ کتنے ہی ذہین اور محنتی طلباء و طالبات فقط وسائل کی عدم دستیابی کے باعث تعلیم ادھوری چھوڑ دیتے ہیں‘میں نے اسی خیال کے ساتھ مزید دوستوں کے ساتھ بچوں کے اسکالر شپ کے لیے بات کی‘ہم نے اس کے بعد متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہم ایک باضابطہ نظام عمل میں لائیں گے‘یہ صرف اور صرف ضرورت منداور باصلاحیت بچوں کے لیے وظائف کا بندوبست کرے گا اور یوں الفلاح اسکالرشپس کا آغاز ہوگیا‘ اللہ نے ہمیں خاطر خواہ کامیابی عطا کی ہے اور الفلاح اسکالر شپس سے مستفید ہونے والے طلباء و طالبات اس وقت معاشرے میں اپنے اپنے شعبوں میں نمایاں خدمات سر انجام دے رہے ہیں‘‘۔
الفلاح اسکالر شپس گزشتہ 20 سال سے رنگ‘ نسل اور علاقے کی تمیز کے بغیر طلباء کو وظائف دے رہی ہے‘1998ء میں جس کار خیر کا آغاز ضلع گجرات سے ہوا‘ آج اس کا دائرہ پورے ملک میں پھیل چکاہے۔الفلاح ملک بھر کے ذہین اور مالی مشکلات کے شکار طلباء و طالبات کا میرٹ پر انتخاب کرتی ہے اور پھریہ انھیں ہائیر ایجوکیشن میں وظائف دے کر حیرت انگیز کامیابیوں کے راستے پر کھڑا کر دیتی ہے۔
الفلاح اسکالر شپس کا کام صرف وظیفہ فراہم کرنا نہیں بلکہ یہ پورا سال طالب علم کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیتی رہتی ہے اور یہ رہنمائی بھی کرتی ہے‘ الفلاح اسکالر شپس نے وظائف کا سلسلہ اتنا باوقار بنارکھا ہے کہ کسی مرحلے پر طالب علموں کی عزت نفس مجروح نہیں ہوتی‘اس وقت تک پاکستان بھر سے 342 طلباء و طالبات ’’ایم بی بی ایس‘‘ اور 495 ’’انجینئرنگ‘‘ کی تعلیم مکمل کر چکے ہیں۔
ماسٹرز ڈگری‘ بی ایس اور دیگر پروگراموں میں کل 3453طلبا ء و طالبات ’’الفلاح‘‘ کی خدمات سے فائدہ اٹھاچکے ہیں‘ پاکستان ذہانت اور انسانی وسائل سے مالا مال ملک ہے‘ ذہین طلباء کے آگے بڑھنے میں مالی وسائل سب سے بڑی رکاوٹ ہیں‘یہ وسائل میسر آجائیں تو نوجوان معجزے دکھا سکتے ہیں۔’’الفلاح‘‘برسوں سے خوش حال گھرانوں سے وسائل لے کر دیانت داری کے ساتھ وسائل سے محروم طلباء وطالبات تک پہنچانے کا کام کررہی ہے۔
الفلاح اسکالر شپس کو پاکستان کے ساتھ ساتھ بیرون ملک مقیم پاکستانی دوستوں کا ساتھ بھی حاصل رہا‘یہ لوگ اس کام میں ہمیشہ سبقت لیتے رہے ہیں۔’’کارروان علم فاؤنڈیشن امریکا‘‘کے روح رواں شکور عالم اورآئی سی این اے کینیڈا کے شوکت حسین اور الفلاح ناروے کے افضال چوہدری دن رات مصروف کار ہیں‘الفلاح نے طلباء و طالبات کے مستقبل کو ہی روشن نہیں کیا بلکہ اس ملک کو چمکتے ستارے بھی دیے ہیں۔
میری آپ سے درخواست ہے آپ مہربانی فرما کر اپنی زکوٰۃ‘صدقہ اور فطرہ ’’الفلاح اسکالر شپس‘‘کو عطیہ کریں‘ آپ کی یہ عنایت بے شمار گھروں میں علم کے چراغ جلا دے گی‘ آپ اپنے عطیات ایم سی بی بینک کے اکاؤنٹ نمبر0201-0020 1010 1001 4478 میں جمع کروا سکتے ہیں‘مزید تفصیلات کے لیے موبائل نمبر0346-7135984پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
Source
Must Read urdu column Alfalah Scholarships by Javed Chaudhry