جب میری گاڑی پر گولیاں چلیں تو۔۔۔۔ دیا مر میں دہشتگردوں کے قاتلانہ حملے کے حوالے سے سیشن جج نے ناقابل یقین انکشاف کر دیا

گلگت(ویب ڈیسک)دیامر میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بال بال بچنے والے سیشن جج ملک عنایت نے کہا ہے کہ گاڑی پرفائرنگ اس وقت کی گئی جب میں شہیداہلکارکے جنازے کیلئے تانگیرجارہاتھا۔ان کا کہناتھا کہ 2کلومیٹر تک مختلف مقامات سے گاڑی پرفائرنگ کی گئی،گاڑی میں اکیلاسوارتھا،جب گاڑی پرگولیاں لگیں تو میں نے

گاڑی روکنے کی بجائے تیزی سے چلائی۔سیشن جج ملک عنایت کا کہناتھا کہ فائرنگ کے بعدگاڑی راستے میں ہی چھوڑ دی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق داریل میں شرپسندوں نے سیشن جج کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس میں جج اور ان کے اہلخانہ محفوظ رہے۔نجی نیوز کے مطابق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے علاقے داریل میں مقامی عدالت کے سیشن جج ملک عنایت اپنے اہلخانہ کے ہمراہ کار میں سوار تھے کہ پہلے سے گھات لگائے ملزمان نے ان کی گاڑی پر دونوں طرف سے فائرنگ کردی۔پولیس کےمطابق فائرنگ کے نتیجے میں سیشن جج ملک عنایت اور ان کے اہلخانہ محفوظ رہے۔پولیس کا کہناہےکہ سیشن جج گزشتہ روز فائرنگ سے شہید ہونے والے پولیس اہلکار کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے جارہے تھے۔واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا۔واضح رہےکہ گزشتہ روز دیامر میں شرپسندوں نے لڑکیوں کے اسکولوں کو نذر آتش کیا تھا جس پر پولیس نے علاقے میں آپریشن کیا جس میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس شہید ہوا جب کہ ایک دہشت گرد بھی مارا گیا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق گلگت کے سیشن جج ملک عنایت علی الصباح اپنی

گاڑی میں فیملی کے ہمراہ تانگیر کے علاقے سے گزر رہے تھے کہ اچانک دہشت گردوں نے اُن کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اور شواہد اکھٹے کیے۔پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں ملک عنایت محفوظ رہے تاہم اُن کی گاڑی کو نقصان پہنچا۔واضح رہے کہ 2 روز قبل گلگت بلتستان کے ضلع دیامرکے علاقے چلاس میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب نامعلوم تعلیم دشمن دہشت گردوں نے 12 لڑکیوں کے اسکولوں میں توڑ پھوڑ کے بعد انہیں آگ لگا دی تھی۔دیامر میں اسکولوں کو آگ لگانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا جس میں متعدد مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ ایک کارروائی کے دوران شرپسندوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں 1 شہید اور تین زخمی ہوگئے۔بعد ازاں تانگیر کے علاقے میں میں آپریشن کیا، اس دوران دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ ہوا جس میں ایک دہشت گرد مارا بھی گیا۔پولیس کے مطابق ہلاک ملزم گزشتہ روز پولیس اہلکار کی شہادت میں ملوث تھا جبکہ پولیس نے آپریشن کے دوران 5 ملزمان کو گرفتار بھی کیا۔ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا تھا کہ اسکول نذر آتش کرنے والے عناصر نے ماضی میں سیکیورٹی اہلکاروں کوبھی نشانہ بنایا، سیکیورٹی اداروں کے سرچ آپریشن میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا۔(ف،م)

Source

Comments are closed.