حکومت سازی کیلئے تحریک انصاف کی سر توڑ کوششیں۔۔۔۔ ایم کیوایم کے بعد کس سے مدد مانگ لی؟ کھلاڑیوں کے کام کی خبر آگئی
اسلام آباد(ویب ڈیسک) عام انتخابات میں کامیابی کے بعد حکومت سازی کے لئے پاکستان تحریک انصاف نے پلوچستان نیشنل پارٹی مینگل سے بھی رابطہ کر لیا ۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے رہ نما جہانزیب جمال دینی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی نے
ہمارے سامنے 6نکات رکھے ہیں، ان کے 6 نکات ہیں جن پر ہماری مکمل گفتگو ہوئی،کل سردار اختر مینگل سے ٹیلیفون پر بھی گفتگو ہوئی تھی ، پی این پی او ر پی ٹی آئی نے ایک دوسرے کوسمجھا اور اور ایک دوسرے کو کہا کہ 6 نکات پربات ہو سکتی ہے، صحافی نے سوال کیا کہ بی این پی نے اپوزیشن کو بھی چھ نکات دیے ہیں تو شاہ محمو د قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کو دوبارہ آزمانا دانشمندی نہیں، ہمارے ساتھ بی این پی کے چھ نکات پر پیش رفت ہوسکتی ہیں، ملک اوربلوچستان کی ترقی کیلیے ہم ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں،کراچی کے لوگوں نے مینڈیٹ پی ٹی آئی کودیا ہے،قائدایم کیو ایم سے لاتعلقی کرنے والوں کی حوصلہ افضائی کرنی چاہیے۔اس موقع پر پی این پی مینگل کے رہنما جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ امید ہے کہ ہم کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے، جمہوریت کیلئے مذاکرات سے مسائل حل کریں گے،ہم نے جو نکات رکھے انہیں کسی نے پورا نہیں کیا،ہماری پی ٹی آئی کے ساتھ آگے بھی بات چیت ہوگی،ہم ایک حتمی مذاکرات کی طرف جارہے ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق تحریک انصاف نے وفاق میں حکومت سازی کے لیے بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) سے مددمانگ لی جب کہ اختر مینگل
نے بنی گالہ جاکر عمران خان سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔اسلام آباد میں تحریک انصاف کے وفد نے اختر مینگل سے ملاقات کی جس میں انہیں عمران خان سے ملاقات کی دعوت دی گئی۔پی ٹی آئی وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اخترمینگل نے کہا کہ اتحاد میں شمولیت کی دعوت پر تحریک انصاف کے وفد کا مشکور ہوں، پی ٹی آئی سے مثبت جواب ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف کے سامنے بلوچستان کے مسائل رکھے، لاپتا افراد کی بازیابی اور سی پیک پر عملدرآمد کا بھی مطالبہ کیا ہے لہٰذا ہمیں مثبت جواب ملا تو ساتھ دینے کو تیار ہیں۔اختر مینگل کا کہنا تھاکہ ہم اس ملک کےحکمرانوں کے جلے ہوئے ہیں اس لیے احتیاط کریں گے، ہمارے مطالبات پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، لاپتا افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔بلوچستان کی وزارت اعلیٰ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں کہ کسی کو وزیراعلیٰ نامزد کردیا جائے اور ہم آنکھیں بند کرکے حمایت کریں، جے یو آئی اتحادی ہے، حکومت یا اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ مل کر کرینگے۔تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے مطالبات عمران خان کے سامنے رکھنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ عمران خان پہلے لیڈر ہوں گے جو بلوچستان کے مسائل حل کرینگے۔یار محمد رند نے کہاکہ اختر مینگل کے مطالبات عمران خان کے سامنے رکھیں گے، یقین ہے کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد اختر مینگل کی جماعت اور ہم ساتھ چلیں گے۔دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ اختر مینگل نے عمران خان سے بنی گالہ جاکر ملاقات سے انکار کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق اختر مینگل نے کہا ہےکہ جسے ضرورت ہے وہ بلوچستان ہاؤس آکر انہیں ملے۔ذرائع کا بتانا ہےکہ اختر مینگل کو گزشتہ روز جہانگیر ترین نے فون کرکے ملاقات کی دعوت دی تھی اور عمران خان کا آئندہ ایک دو روز میں اختر مینگل سے بلوچستان ہاؤس میں ملاقات کا امکان ہے۔(ف،م)
Comments are closed.