سکول کے 10 لڑکوں کی دسویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور مسلسل یہ کام کرتے رہے یہاں تک کہ لڑکی۔۔۔

جنسی جرائم تو ہر جگہ ہوتے ہیں لیکن بھارت میں جو کچھ ہو رہا ہے، خدا کی پناہ! اسے جرم نہیں وحشت و بربریت بھی کہا جائے تو کم ہے۔ ریاست بہار میں گزشتہ روز ایک نوعمر طالبہ پر جو ظلم کیا گیا ہے وہ بھی ایک ایسی ہی لرزہ خیز داستان ہے۔

میل آن لائن کے مطابق مغربی شامپراں کے ایک دیہات سے تعلق رکھنے والی یہ بدقسمت لڑکی سرکاری سکول میں دسویں جماعت کی طالبہ ہے۔سکول سے واپسی پر 10 اوباش لڑکوں نے اسے گھیر لیا اور کھینچ کر قریبی گنے کے کھیت میں لے گئے۔ ان حیوان صفت لڑکوں نے کئی گھنٹے تک اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا یہاں تک کہ وہ بے ہوش ہو گئی۔

ہوش آنے پر وہ اپنے گھر گئی لیکن اتنی خوفزدہ تھی کہ والدین کو کچھ بھی بتانے پر تیار نہیں تھی۔ بالآخر والدین کے اصرار پر اس نے اپنے ساتھ پیش آنے والے اندوہناک واقعے کی تفصیلات انہیں بتا دیں۔ غریب والدین نے اپنی بیٹی کے خلاف ہونے والے ظلم پر پولیس سے رابطہ کیا اور شکایت درج کروائی، تاہم لڑکی عصمت دری کرنے والے تمام لڑکے پہلے ہی روپوش ہو چکے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 10 ملزمان میں سے صرف ایک کو گرفتار کیا جا سکا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے۔بھارت میں اس نوعیت کے واقعات پر ایک نظر ڈالیں تو یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اول تو ان درندوں کا سراغ ملنا ہی مشکل ہو گا، اور اگر گرفتار ہو بھی گئے تو کچھ ہی عرصے بعد آزاد بھی ہو جائیں گے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.