’میری پوری زندگی سزا ہے، بس ایک ہی خوشی کا دن تھا جب۔۔۔‘ 129سال کی زندگی میں خوشی کا واحد دن کون سا تھا؟ ایسی بات کہہ دی کہ سب حیران پریشان رہ گئے
طویل العمری کی خواہش ہر شخص کو ہوتی ہے اور زیادہ عمر پانے والوں کو دنیا رشک کی نگاہوں سے دیکھتی ہے لیکن اب دنیا کی معمر ترین خاتون نے ایسی بات کہہ دی ہے کہ سن کر ہر کوئی ششدر رہ گیا۔ میل آن لائن کے مطابق کوکو استامبولووا (Koku Istambulova)نامی یہ خاتون چیچنیا کی رہائشی ہے اور اس وقت اس کی عمر 129سال ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق وہ یکم جون 1889ءکو پیدا ہوئی تھی۔ اس خاتون کا کہنا ہے کہ ”میں نے اپنی زندگی میں کوئی ایک دن بھی خوشی کا نہیں دیکھا۔ بس ایک ہی دن میری زندگی میں خوشی کا تھا ۔ سٹالن نے چیچنیا کے باشندوں کو بڑی تعداد میں ملک بدر کر دیا تھا اور ہم خوف و
ہراس کی کی زندگی جیتے رہے۔ کئی بار ہم نے موت کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھا۔ ان سالوں میں لاکھوں لوگ موت کے گھاٹ اتار دیئے گئے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد جب حالات معمول پر آئے اور تو ہم واپس لوٹ۔ جس روز ہم واپس لوٹے، بس وہی ایک دن ایسا ہے جسے میں اپنی زندگی کا خوشگوار دن کہہ سکتی ہوں۔اس کے علاوہ میری زندگی میں کوئی ایک دن بھی ایسا نہیں ہے جسے میں خوشی کا دن کہہ سکوں۔ مجھے نہیں معلوم کہ میری زندگی اتنی طویل کیوں ہوئی لیکن میں یہ جانتی ہوں کہ میری طویل عمر خدا کی طرف سے سزا ہے اور میں نے اس کا ایک ایک دن غم و الم میں گزارا ہے۔“
رپورٹ کے مطابق کوکو استامبولووااس وقت 27سال کی تھی جب روس میں انقلاب برپا ہوا اور آخری ’زار‘(Tsar)نکولس دوئم کی بادشاہت کا خاتمہ ہوا۔ وہ 55سال کی تھی جب دوسری جنگ عظیم ختم ہوئی اوراس کی عمر 102سال تھی جب سوویت یونین کے حصے بخرے ہوئے۔کھانے پینے میں کوکو استامبولووا گوشت سے پرہیز کرتی ہے اور اسے ابلا ہوا دودھ سب سے زیادہ پسند ہے۔جب اس سے طویل عمر کا راز پوچھا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ ”یہ خدا کی مرضی تھی۔ لوگ طویل عمر پانے کے لیے اچھی خوراک کھاتے ہیں اور اپنی صحت کا خیال رکھتے ہیں لیکن میں نے ایسا کچھ نہیں کیا، میں نہیں جانتی کہ میری عمر اتنی کیسے ہو گئی۔“ اپنی
زندگی کے متعلق بات کرتے ہوئے اس کا کہنا تھا کہ ”میں نے اپنی زندگی کا ہر دن مشقت میں گزارا۔ اب میں تھک چکی ہوں۔ میں سمجھتی ہوں کہ طویل زندگی خدا کی طرف سے نعمت نہیں بلکہ ایک سزا ہوتی ہے۔“رپورٹ کے مطابق کوکو استامبولووا اب بھی بخوبی چلتی پھرتی اور خود کھانا کھاتی ہے تاہم اس کی بینائی اب کمزور ہو رہی ہے۔ اس کی تمام اولاد دنیا سے رخصت ہو چکی ہے۔ اس کے ایک بیٹے کی موت 6سال کی عمر میں ہی ہو گئی تھی تاہم اس کی اولاد میں سے اس کی بیٹی تیمارا نے سب سے زیادہ عمر پائی جس کا 5سال قبل 104سال کی عمر میں انتقال ہوا۔