13 سالہ لڑکی سے جسم فروشی کرانے والا پاکستانی دبئی میں پکڑا گیا، کتنی پاکستانی لڑکیوں سے مکروہ فعل کراتا تھا اور مخبری کیسے ہوئی؟ انتہائی شرمناک کہانی سامنے آگئی
دبئی میں ایک 49 سالہ پاکستانی کو 13 سالہ لڑکی سے جسم فروشی کرانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم نے اپنے ساتھ 23 سال کی 2 نوجوان پاکستانی لڑکیاں بھی رکھی ہوئی تھیں جن سے وہ یہ مکروہ فعل کراتا تھا۔ پولیس کی جانب سے یہ گرفتاری ایک 25 سالہ پاکستانی کی شکایت پر کی گئی ہے جو ملزم کے قحبہ خانے کا گاہک تھا اوراس نے خود بھی 13 سالہ لڑکی سے جسمانی تعلق قائم کیا لیکن بعد میں اس کے پیار میں مبتلا ہوگیا۔
خلیج ٹائمز کے مطابق ایک 25 سالہ پاکستانی نے پولیس کوبتایا کہ وہ ایک 13 سال کی لڑکی کے پیار میں مبتلا ہے ، دونوں نے متعدد بار باہمی رضا مندی کے ساتھ جنسی تعلق بھی قائم کیا ہے۔ پولیس کو کی گئی شکایت میں اس نے بتایا کہ کم عمر لڑکی کو زبردستی جسم فروشی پر مجبور کیا جارہا ہے۔ پولیس نے ابوھیل کے علاقے میں قائم قحبہ خانے پر چھاپہ مار کر 49 سالہ پاکستانی اور 23، 23 سال کی دو پاکستانی لڑکیوں کو گرفتار کرلیا ۔پولیس کے مطابق 49 سالہ پاکستانی 13 سالہ بچی کو پاکستان سے دبئی اپنی بیٹی بنا کر لایا اور اس کو قحبہ خانے میں جسم فروشی پر لگادیا۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق 13 سالہ لڑکی نے بتایا کہ ملزم 2 سال تک پاکستان میں اس سے زبردستی جسم فروشی کراتا رہا جس کے بعد وہ تفریحی ویزے پر اسے دبئی لے آیا۔ ملزم کی جانب سے لڑکی کو ہر روز پیسوں کے عوض 11 مختلف قومیت کے لوگوں کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرنے مجبور کیا جاتا تھا جبکہ ملزم خود بھی لڑکی کو جنسی ہوس کا نشانہ بناتا تھا۔
گرفتار ہونے والی دونوں ملزماﺅں نے کمسن لڑکی کے بیان کی تصدیق کی اور بتایا کہ جب لڑکی جسمانی تعلق قائم کرنے سے انکار کرتی تھی تو ملزم اس پر تشدد کرتا تھا۔ دونوں لڑکیوں نے اعتراف کیا کہ وہ دبئی میں جسم فروشی کرنے آئی ہیں۔ 49 سالہ ملزم نے ان کے گھر والوں کو 2، 2 لاکھ روپے دیے تھے جس کے بعد وہ دبئی آئیں۔