’مجھے 15 برس کی عمر میں اغوا کیا گیا، جنسی زیادتی کے بعد مجھے مارا جاتا تھا اورکہا جاتا تھا کہ تم کتوں کی طرح۔۔۔‘ نوجوان لڑکی نے ایسی بات لکھ دی کہ ہر انسان کو لرزا کر رکھ دیا
خالق نے اپنے ہر بندے کو آزاد پیدا کیا ہے لیکن انسانوں میں ایسے بدبختوں کی کمی نہیں جو اپنے ہی بھائیوں بہنوں کو غلامی کی زندگی گزرانے پر مجبور کر دیتے ہیں۔ کینیا میں ایک ایسی ہی بدقسمت لڑکی کو نوعمری میں ہی اغواءکر کے جنسی غلام بنا لیا گیا اور پھر اس پر ایسے ظلم ڈھائے گئے کہ سن کر دل کانپ جائے۔
جدیوا نامی اس لڑکی کا کہناہے کہ جب اسے اغوا کرکے کینیا لیجایا گیا تو اس کی عمر صرف 15 سال تھی۔ اسے ایک نامعلوم شخص کے ہاتھ بیچ دیا گیا جس نے زبردستی اسے اپنی بیوی بنا لیا۔ جدیوا کا کہنا ہے کہ ”وہ ظالم شخص ہر روز میری عصمت دری کرتا اور بے رحمی سے اسے جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بناتا تھا۔ اس کی قید میں رہتے ہوئے میں ہمیشہ خوف میں مبتلا رہتی تھی کہ مجھے قتل کردیا جائے گا۔ جب ایک دن میں نے اپنے لئے کھانا خریدنے کی بجائے ایک کتاب خرید لی تو اس نے مجھے مار مار کر ادھ موا کر دیا اور کہنے لگا کہ ’اب تم کتے کی موت مرو گی۔‘ اس دن کے بعد میری زندگی اور بھی مشکل ہو گئی اور اس نے واقعی مجھے ایک کتے جیسی زندگی گزارنے پر مجبور کر دیا۔“
بالآخر یہ لڑکی کسی طرح قید سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی اور اسے ایک پناہ گزین کیمپ میں پہنچادیا گیا۔ اب وہ ایک فلاحی ادارے کی مدد سے تعلیم بھی حاصل کررہی ہے اور مستقبل میں قانون دان بننا چاہتی ہے تاکہ اپنے جیسے بے سہارا لوگوں کی مدد کرسکے۔