15سالہ لڑکی کو جسم فروشی پر مجبور کرنے والوں نے گاہک کی شکایت پر اس کی جان لے لی
چین میں ایک 15سالہ لڑکی کو اغواءکرکے جسم فروشی کے دھندے پر لگا دیا گیا اور پھر ایک روز ایک گاہک کی شکایت پر اس کو مار مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ دی مرر کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ چین کے شہر شین مو میں پیش آیا ہے۔ 22ستمبر کو لوئی ژو نامی یہ لڑکی شین مو میں اپنے گھر سے نکلی اور لاپتہ ہو گئی۔ اس کے باپ نے اس کی گمشدگی کے 10دن بعد پولیس کو رپورٹ کی۔گزشتہ روز کی ٹکڑے کی گئی لاش ایک ویران گھر سے برآمد ہو گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ لوئی ژو کو 6ملزمان نے اغواءکرکے جسم فروشی پر مجبور کیا جن کی عمریں 14سے 17سال کے درمیان تھیں۔ اس کے قتل کے روز ملزمان اسے ایک ہوٹل میں جسم فروشی کے لیے لے گئے جہاں انہوں نے ایک گاہک کو وقت دے رکھا تھا۔ اس گاہک نے ملزمان کو شکایت کی کہ لڑکی مزاحمت کر رہی ہے۔ اس پر ملزمان لڑکی کو اس ویران گھر میں لے گئے اور وہاں اینٹیں مار مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا اور لاش کے ٹکڑے کر کے وہیں دفن کر دی۔ پولیس نے
سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے جب ملزمان کو گرفتار کیا تو انہوں نے جرم کا اعتراف کر لیا اور اس جگہ کی نشاندہی بھی کر دی جہاں انہوں نے لوئی ژو کی لاش کے ٹکڑے دفن کیے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ”لاش کے سیمپل ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیئے گئے ہیں اور نتائج کا انتظار ہے۔ ملزمان نے اسے اغواءکے اگلے روز 23نومبر کو ہی قتل کر دیا تھا، جب اس نے پہلے گاہک کے ساتھ ہی جنسی تعلق قائم کرنے سے انکار کر دیا۔“