15سالہ لڑکی کے ساتھ اس کے بھائی کی جنسی زیادتی، لیکن پھر لڑکی کو ہی گرفتار کر لیا گیا کیونکہ۔۔۔وجہ جان کر آپ بھی حیران پریشان رہ جائیں گے
انڈونیشیاءمیں ایک بھائی نے اپنی 15سالہ بہن کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا لیکن کچھ عرصے بعد پولیس نے ایسی بناءپر اس لڑکی کو ہی گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا کہ سن کر آپ کی حیرت کی انتہاءنہ رہے گی۔
انگریزی اخبار ایکسپریس ٹربیون کے مطابق یہ واقعہ انڈونیشیاءکے جزیر سماترا پر پیش آیا جہاں 17سالہ ملزم نے اپنی سگی بہن کو زیادتی کا نشانہ بنایا جس سے وہ حاملہ ہو گئی اور اس کا اسقاط حمل کروا دیا گیا۔ انڈونیشیاءمیں چونکہ اسقاطِ حمل جرم ہے لہٰذا پولیس نے زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا جہاں سے اسے اب 6ماہ قید کی سزا سنا کر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنسی زیادتی کے ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا اور اسے بھی عدالت 2سال قید کی سزا کر جیل بھجوا چکی ہے۔ماﺅرا بولیان ڈسٹرکٹ کورٹ کے ترجمان لیستیو عارف بودیمان کا کہنا تھا کہ ”لڑکی کی عمر کم تھی اور اس نے اسقاطِ حمل کروایا جو کہ جرم تھا۔ اس پر اسے گرفتار کیا گیا اور سزا سنائی گئی۔
انڈونیشیاءمیں کسی عورت کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو تو صرف اس ایک صورت میں اسقاطِ حمل کروانے کی اجازت ہے اور یہ حمل کے پہلے 6ہفتے کے دوران کسی رجسٹرڈ پیشہ ور ڈاکٹر سے کروایا جا سکتا ہے۔ اس کیس میں لڑکی نے اپنی ماں کی مدد سے اسقاطِ حمل کیا۔ اس کی ماں کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے اور اس کے خلاف بھی مقدمہ چل رہا ہے۔“