’ہسپتال کے باہر میرے باپ نے مجھے گاڑی میں بند کردیا اور زبردستی میرے ساتھ۔۔۔‘ 2 بہنوں نے کمرہ عدالت میں اپنے ہی باپ کے خلاف ایسی غیر اخلاقی ترین بات کہہ دی جو شیطان بھی نہیں سوچ سکتا
متحدہ عرب امارات میں ایک شخص کو اپنی بیٹیوں سے ایسا کام کروانے پر جیل بھیج دیا گیا ہے کہ سن کر انسانیت شرم سے پانی پانی ہو جائے۔ خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق راس الخیمہ کی عدالت میں دو بہنوں نے اپنے باپ کے شیطانی کرتوت کھولتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ ان سے زبردستی جسم فروشی کرواتا ہے، چنانچہ وہ اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتیں۔ چھوٹی بہن، جس کی عمر 20سال
ہے، نے عدالت کو بتایا کہ ”ایک بار میری والدہ سقر ہسپتال میں زیرعلاج تھی۔ میرا باپ مجھے ماں سے ملوانے لے گیا اور وہاں ہسپتال کے باہر گاڑی کھڑی کرکے وہیں گاڑی میں ہی میرے ساتھ جنسی زیادتی کر ڈالی، کیونکہ اس روز میں نے جسم فروشی کرنے سے انکار کیا تھا۔“
بڑی بہن، جس کی عمر 31سال ہے، نے بتایا کہ ”ہمارا باپ کئی سال سے ہم سے دھندا کروا رہا ہے، میں اس وقت 25سال کی تھی جب اس نے پہلے خود مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر گاہکوں کے پاس بھیجنا شروع کر دیا۔ پھر کچھ عرصے بعد اس نے میری چھوٹی بہن کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا۔ ہم جسم فروشی سے انکار کرتیں تو وہ ہمیں بدترین تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔اس نے
مجھے ایک نائٹ کلب میں ڈانس کرنے پر بھی مجبور کیے رکھا جہاں میں کئی سال تک نوکری کرتی رہی۔“ رپورٹ کے مطابق دونوں بہنوں نے باپ کی کئی فون کالزکی ریکارڈنگ اور واٹس ایپ کے پیغامات بطور ثبوت عدالت میں پیش کیے جن میں وہ انہیں گاہکوں کے پاس جانے کا کہہ رہا ہوتا ہے اور نہ جانے کی صورت میں دھمکیاں دے رہا ہوتا ہے۔ اس بدبخت شخص کو عدالت نے 10
سال قید کی سزا سنا کر جیل بھیج دیا ہے۔