امریکہ میں زیر علاج 2 سالہ مسلمان بچے کی یمنی ماں جب اسکے پاس پہنچی تو کیا واقعہ پیش آیا ؟ جان کر آپ کی آنکھیں نم ہو جائیں گی
امریکہ میں زیر علاج یمنی بچے عبدُاللہ حسن کا انتقال ہو گیا ۔ امریکی اداروں کی جانب سے اس کی یمنی ماں کو امریکہ آنے کی اجازت ملنے کے بعد وہ اپنے بیٹے کے پاس پہنچ تو گئیں مگر وہ عبداللہ کے ساتھ زیادہ وقت نہ گزار سکیں۔
دو سالہ عبدُاللہ کئی ماہ سے امریکہ کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھا ۔اس کی والدہ شائما سویلہ مصر میں رہتی ہیں۔ امریکی صدر کی جانب سے مسلم اکثریت والے ممالک سے امریکہ میں داخل ہونے پر پابندی کے باعث انہیں اپنے بیٹے سے ملنے کے لیے بہت طویل عرصہ تک انتظار کرنا پڑا۔عبدُاللہ حسن کی وفات سے چند روز قبل ہی انہیں امریکہ آنے کی اجازت ملی تھی۔ عبدُاللہ حسن کا کیلیفورنیا کے شہر کے ایک ہسپتال میں علاج ہو رہا تھا اور وہیں ان کا انتقال ہوا۔ عبدُاللہ کے والد علی
حسن نے کہا کہ ’ہم انتہائی غم و الم میں ہیں۔ ہمیں اپنے بیٹے کو الوداع کہنا پڑا۔ وہ ہماری زندگی کا نور تھا۔‘ اس یمنی ماں نے اپنی زندگی کا سب سے مشکل سفر طے کیا ۔ عبدُاللہ اور ان کے والد امریکی شہری ہیں تاہم عبدُاللہ کی والدہ یمنی شہری ہیں۔ یمن میں جاری خانہ جنگی کے باعث ان کے خاندان کو ملک چھوڑ کر مصر جانا پڑا۔ اس وقت عبدُاللہ آٹھ ماہ کا تھا۔ صدر ٹرمپ کی حکومت کی جانب سے عائد پابندی کے مطابق سات ممالک کے شہری امریکہ میں قدم نہیں رکھ
سکتے ہیں۔ ان میں سے پانچ وہ ممالک ہیں جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔وزارت داخلہ نے کہا کہ یہ ایک بے حد افسوس ناک معاملہ تھا اور امریکہ نے قومی سلامتی کے تمام زاویوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے انہیں امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت دی۔(ش س م)