ماں باپ 20 لاکھ روپے لے کر اپنی بیٹی سے کیا کام کروانے پر تیار ہوگئے؟ جان کر آپ کو یقین نہیں آئے گا والدین ایسا بھی کرسکتے ہیں
جبری شادیوں کا رواج تو ہمارے ملک میں بھی عام ہے لیکن امریکہ میں مقیم ایک عراقی نژاد جوڑے نے تو بے شرمی کی حد ہی کردی۔ انہوں نے اپنی نوعمر بیٹی کو ایک اجنبی مرد کے ہاتھ 20 ہزار ڈالر (تقریباً 20 لاکھ پاکستانی روپے) میں بیچنے کا فیصلہ کرلیا اور جب لڑکی نے مزاحمت کی تو اس پر وحشیانہ تشدد کی انتہا کردی۔
ویب سائٹ ”ورلڈ وائڈ ویئرڈ نیوز“ کے مطابق ریاست ٹیکساس سے تعلق رکھنے والا عبداللہ فہیمی دو سال قبل اپنی اہلیہ حمدہ صبا اور چھ بچوں کے ہمراہ عراق سے امریکہ آیا تھا۔ اس نے گزشتہ سال اپنی 15 سالہ بیٹی معارب کو شادی کے نام پر 20 ہزار ڈالر میں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا لیکن لڑکی اس کے لئے تیار نہیں تھی۔
عبداللہ اور اس کی اہلیہ نے لڑکی کو راضی کرنے کیلئے اس پر بہیمانہ تشدد شروع کردیا اور حتیٰ کہ اس کے جسم کو جلاتے بھی رہے۔ ان کے خوفناک تشدد سے مجبور ہوکر لڑکی نے ہتھیار ڈال دئیے لیکن انہوں نے اسے ایک خفیہ مقام پر قید کر ڈالا تاکہ وہ فرار نا ہو سکے۔
دریں اثناءٹافٹ ہائی سکول، جہاں لڑکی زیر تعلیم تھی، نے پولیس کو خبر کی کہ طالبہ مسلسل غیر حاضر ہے جس پر معاملے کی تفتیش شروع ہوئی۔ پولیس سے قبل ہی ایک مقامی فلاحی ادارے نے معارب کا سراغ لگا لیا اور پھر پولیس کی مدد سے اسے بازیاب کروالیا گیا۔ لڑکی کے بدبخت والدین پولیس کی حراست میں ہیں جبکہ اس کے چھوٹے بہن بھائیوں کو بچوں کے فلاحی ادارے بھیج دیا گیا ہے۔