ن لیگ کو ایک اور بڑا جھٹکا،اہم عہدوں پر فائز23اہم شخصیات نے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا

ن لیگ کے 2چیئرمین ،وائس چیئرمین سمیت 23اہم شخصیات کی پی ٹی آئی میں شمولیت کرنے پرشاہ محمود قریشی میاں چنوں پہنچ گئے اور میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ خانیوا ل نئے پاکستان بننے کے دوران اگر شاہ محمود رکاوٹ بنے تو ہٹا دیناپی ٹی آئی میں شمولیت کرنے والو ں کو خوش آمدید کہتے ہیں ایک دور تھا جب عمران خان سے کوئی ٹکٹ لینے کو تیا ر نہیں تھااور اب ہر حلقے سے 5امیدوار ہیں ن لیگ آ ج پریشان ہے کیونکہ پانچ سال میں عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے (ن) لیگ والے5سال

میں صرف لوڈشیڈنگ ختم نہیں کرسکے ،پاکستان کا کسان رْل رہا ہے،کاشت کاروں کے ساتھ بہت ظلم کیا گیاقوم پی پی اور ن لیگ سے بے زار ہوچکے ہیں ن لیگ کی وجہ سے مہنگائی کا بہت بڑا طوفان آنیوالا ہے 29اپریل کو مینار پاکستان میں نئے پاکستان کی بنیاد رکھی جائے گی، ہم ایسا نگران سیٹ اپ چاہتے ہیں جو مکمل طور پر غیرجانبدرانہ الیکشن کراسکینگران سیٹ اپ کے سلسلے میں

کوئی خاص شخصیت کریڈ ایبل نہیں ہے 2013 کا الیکشن ایسا ہے جس پر تمام جماعتوں کے تحفظات ہیں ہم ایسی ایکسرسائیز دوبارہ نہیں چاہتیلوگوں کو اس طرح کا ماحول ملنا چاہیے کہ وہ آزادانہ اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں جمہوریت کء مضبو طی کے لیے منتخب جماعتوں کو اپنا دوارانیہ مکمل کرنے کا حق ہے اس سے ادارے اور جماعتیں مضبوط ہونگی نگران سیٹ اپ کے لیے

ہم نے قائد اپوزیشن کے علاوہ جماعت کے اندر بھی مشاورت جاری رکھی ہے جب قائد حزب اختلاف خورشید شاہ صاحب سے ملاقات ہوگی میں انہیں نام فائنل کرکے بتا دوں گا پنجاب گیارہ کروڑ عوام کا صوبہ ہے جو بہت سے ممالک سے بڑا ہیدنیا میں ڈیویولیوشن کا دور آگیا ہےاختیارات کی تقسیم وقت کی ضرورت ہے۔تحریک انصاف علیحدہ صوبے کے قیام کو اپنے منشور کا حصہ بنا

رہی ہیتحریک انصاف گولڈن سو دن منصوبہ , 29 اپریل کو اعلان کریں گیعلیحدہ صوبے کیقیام میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں رکاوٹ ہیں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کہ رہے ہیں کہ ہمیں علیحدہ صوبے پر کوئی اعتراض نہیں دو ایم پی اے نصراللہ دریشک اور مخدوم ہاشم نے صوبائی اسمبلی میں الگ صوبے کی قراداد جمع کروادیہیدونوں جماعتیں اس قراداد کو منظور کریں میں یقین

دلاتا ہوں کہ تحریک انصاف صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی میں اس قراداد کو منظور کروانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی پورا سندھ بشمول کراچی متفق ہے کہ صوبہ سندھ کی تقسیم نہیں ہونی چاہیے رورل سندھ اور کراچی کا ایک دوسرے پر انحصار ہیاسی طرح تحریک صوبہ ہزارہ کے مطالبہ پر تحریک کے لیڈروں سے مزاکرات ہوسکتے ہیں 2018 کے الیکشن میں ہم کسی جماعت کے

ساتھ اتحاد نہیں بنائیں گے البتہ مقامی سطح پر کسی بھی جماعت کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہےسراج الحق صاحب پانامہ کے معاملے میں سپریم کورٹ میں ہمارے ساتھ فریق تھے۔۔تحریک انصاف ان کو سینیٹر بنانے میں حصہ دار ہیسینیٹ میں انہوں نے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو ووٹ دیا جو ہمارے لیے حیران کن ہے آئین میں مقننہ انتظامیہ اور عدلیہ کا بڑا واضح رول ہے اگر ادارے

اپنا کام بہتر انداز میں نہ کریں تو کسی نہ کسی کو مداخلت کرنا پڑتی ہیحکومت کی ناقص منصوبہ بندی کے تحت ملک میں پانی کہ قلت پیدا ہوئی ہے اس سے پہلے انہوں نے ایم این اے و چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی اطلاعات و نشریات پیر محمد اسلم بودلاکی والدہ کی وفات پر فاتحہ خوانی بھی کی۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.