روڈ میپ تیار، تین طلاقوں کا دور ختم ہونے کے قریب ۔ ۔۔۔۔ عمران خان پاکستان کو ریاستِ مدینہ بنانے کے لیے ایسا قدم اُٹھا لیا کہ عرب ممالک میں بھی دھوم مچ گئی
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا تھا کہ ریاست مدینہ کے خدوخال کا جائزہ لینے کے لیے 25 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے،وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کو ریاست مدینہ جیسی ریاست بنانے کا اعلان کیا تھا،وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ریاست وہ ہوتی ہے جیسے
مدینہ کی ریاست تھی،مدینہ کی ریاست کی بنیاد نبی پاک ﷺ نے رکھی۔ آپ ﷺ صرف اللہ کے پیغمبر نہیں بلکہ دنیا کے لیڈر بھی تھے۔
تفصیلات کے مطابق آج اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور مولانا نور الحق اور وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان گزشتہ اجلاس میں شریک ہوئے تھے اور اس کی روشنی میں ارکان نے یہ تصدیق کی ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے حتمی ڈرافٹ پر کام تیز کردیا ہے، اجلاس میں 3طلاق، منتخب ارکان کی شرعی اور قومی ذمہ داریوں سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس میں حج پر سبسڈی دینے سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔واضح رہے ریاست مدینہ کے خدوخال بنانے کے لیے نظریاتی کونسل نے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں 13 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا تھا کہ ریاست مدینہ کے خدوخال کا جائزہ لینے کے لیے 25 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
اس موقع پر چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کو ریاست مدینہ جیسی ریاست بنانے کا اعلان کیا تھا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ریاست وہ ہوتی ہے جیسے مدینہ کی ریاست تھی۔ مدینہ کی ریاست کی بنیاد نبی پاک ﷺ نے رکھی۔ آپ ﷺ صرف اللہ کے پیغمبر نہیں بلکہ دنیا
کے لیڈر بھی تھے۔ جس طرح ہمارے نبی ﷺ کا تاریخ میں ذکر ہے اس طرح باقی پیغمبرو ں کا ذکر نہیں ہے۔ ہم نے ریاست مدینہ کو اس لیے بھی فالو کرنا ہے کہ اللہ نے ہمیں کہا نبی پاک ﷺ کے اصولوں پر چلنا ہے۔ریاست مدینہ میں سب سے بڑا اصول عدل اور انصاف تھا۔ مدینہ کی ریاست جمہوری ریاست تھی۔ ہماری ممالک نے ریاست مدینہ کے اصولوں کوفالو نہیں کیا جس سے مسلمان پیچھے چلے گئے۔ تاہم اب اسلامی نظریاتی کونسل نے اب ریاست مدینہ کے خدوخال کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی تھی تاکہ وزیراعظم عمران خان کا پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز کی ریاست بنانے کا عزم پورا کیا جا سکے۔