4 سالہ بچے نے اپنے چھوٹے بھائی کی جان بچانے کے لئے بہت بڑی قربانی دے دی، ایسا کیا کیا؟ جانئے
کمسن بچوں کو اپنے کھیل کود سے فرصت نہیں ہوتی اور اپنی خوشی انہیں دنیا کی ہر چیز سے بڑھ کر عزیز ہوتی ہے۔ شاید یہی ان کی عمر کا تقاضہ ہوتا ہے، مگر امریکا میں ایک کمسن بچے کی اپنے ننھے بھائیوں سے حیرتناک محبت اور جذبہ ایثار نے ساری دنیا کو حیران کر دیا ہے۔
میل آن لائن کے مطابق مائیکل ڈیماسی نامی اس بچے کی عمر محض چار برس ہے۔ اس کے جڑواں ننھے بھائی پیدائشی طور پر ریڑھ کی ہڈی کی بیماری میں مبتلاءتھے اور انہیں بون میرو ٹرانسپلانٹ کی ضرورت تھی۔ ڈاکٹروں نے کمسن مائیکل کے ٹیسٹ کئے اور بتایا کہ اس کے بون میرو سے اس کے ننھے بھائیوں کی جان بچ سکتی ہے۔ جب مائیکل کو اس کے والدین نے بتایا کہ اس کے جڑوں بھائیوں کی جان بچانے کے لئے اس کی مدد کی ضرورت ہے تو وہ بہت خوش ہوا اور کہنے لگا کہ وہ سپر ہیرو ہے اور اپنے بھائیوں کی جان ضرور بچائے گا۔
اگلے دن فلاڈیلفیا کے چلڈرن ہسپتال میں مائیکل اپنے والدین کے ساتھ موجود تھا۔ وہ بہت پرجوش نظر آرہا تھا اور اپنی ماں سے کہہ رہا تھا ”یہ سرخ غبارہ میرے ساتھ باندھ دو۔ میں اُڑنا چاہتا ہوں۔ میں سپر ہیرو ہوں۔“ اس نے جو شرٹ پہنی ہوئی تھی اس پر بھی اس کے چار ماہ کے جڑواں بھائیوں کی تصویر بنی ہوئی تھی۔ وہ خود کو ایک حقیقی سپر ہیرو سمجھ رہا تھا جو اپنے ننھے بھائیوں سونی اور گیوکی زندگی بچانے کے لئے پوری طرح تیار تھا۔
مائیکل کی والدہ نے بتایا ”جب ہسپتال میں مَیں نے اس سے پوچھا ’ کیا تم اپنے بھائیوں کی مدد کرنے کے لئے تیار ہو؟‘ تو اس نے اپنے بازو ہوا میں لہراتے ہوئے اور اچھلتے ہوئے کہا ’ہاں میں تیار ہوں!‘ جب میں نے اس سے پوچھا ’تم کہاں جارہے ہو؟‘ تو اس کا کہنا تھا ’میں اپنے بھائیوں کو بچانے جارہا ہوں۔‘ اسے معلوم تھا کہ وہ کیا کرنے جارہا ہے۔ اسے یہ بھی معلوم تھا کہ بون
میرو حاصل کرنے کے لئے اس کی ریڑھ کی ہڈی میں ایک لمبی سوئی داخل کی جائے گی لیکن وہ اس سے بھی خوفزدہ نہیں تھا۔ جب شام کے وقت اس کے جسم سے نکالا گیا بون میرو اس کے ننھے بھائیوں میں منتقل کیا جارہا تھا تو وہ اس وقت بھی ان کے پاس موجودرہا۔ ہمارے جڑواں بچے دو ماہ تک ہسپتال میں رہے او رگزشتہ ہفتے انہیں چھٹی مل گئی ہے۔ اب ان دونوں کی صحت تیزی سے بہتر ہورہی ہے۔ مائیکل کے بغیر یہ سبب ممکن نہیں تھا۔ وہ واقعی ایک شاندار بڑا بھائی ہے۔“