وہ ملک جہاں چار سو سال تک مسلسل تلاوت قرآن ہوتی رہی اور ایک منٹ کا بھی وقفہ نہیں آیا تھا ،یہ نیک کام کس مسلمان حکمران نے شروع کرایا؟
قرآن پاک کی تلاوت خانہ کعبہ اورروضہ روسول پر بھی ہوتی رہتی ہے لیکن ایک ایسا دور بھی تھا جب ایک ترک سلطان نے ایسا کام کردکھایا کہ چار صدیوں تک یہ عظیم کام جاری رہا ۔
10 ویں ہجری جب سلطان سلیم کو خلافت ملی تو وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب تبرکات کو مصر سے استنبول لے آئے اور یہ اہتمام کیا کہ ’’توپ کا پے سرائے‘‘ میں ان کو محفوظ رکھنے کیلئے ایک مستقل کمرہ تعمیر کیا اور اس کمرے میں خود اپنے ہاتھ سے جھاڑو دیتے تھے۔ اسکے علاوہ اس کمرے میں انہوں نے حفاظ قرآن کو مقرر کیا کہ وہ چوبیس گھنٹے یہاں تلاوت کرتے رہیں۔ حفاظ کی ڈیوٹیاں مقرر تھیں اور ایک جماعت کا وقت ختم ہونے سے پہلے دوسری جماعت آکر تلاوت شروع کردیتی تھی۔ اس طرح یہ سلسلہ بعد کے خلفاء نے بھی جاری رکھا۔ اس طرح دنیا میں شاید یہ واحد جگہ ہے جہاں چار سو سال تک مسلسل تلاوت قرآن ہوتی رہی ہے اور اس دوران ایک لمحے کے لئے بھی بند نہیں ہوئی۔ خلافت کے خاتمے کے بعد یہ مبارک سلسلہ بھی موقوف ہوگیا