کو ٹھی خانوں میں12 سے زائد مرتبہ فروخت ہونیوالی لڑکی کے ساتھ ایسا غیر اخلاقی سلوک کہ جان کر آپ بھی کانپ کر رہ جائیں گے
گھر والوں کے ہاتھوں فروخت ہونیوالی لڑکی کو دلالوں نے 5سالوں میں12دفعہ فروخت کرد یا،درندگی کا شکار ہو نیوالی لڑکی موقع پا کر تھانے پہنچ گئی اور پانچ سالوں میں اپنے ساتھ ہونے والے اذیت ناک سلوک کی ایسی داستان سنا دی کہ ہر کوئی کانپ کر رہ گیا ۔
غیر ملکی میڈیا کہ مطابق دہلی کے ایک تھانے میں پہنچنے والی 16 سالہ لڑکی پریتی نے پولیس کو بتایا کہ سال اسے 11 سال کی عمر میں ایک عورت نے ایک لاکھ روپئے میں خریدا تھا، رشتہ داروں نے اس کا سودا کر دیا تھا اور وہ عورت اسے دہلی لیکر آئی،کچھ دنوں تک اس کو قید میں رکھا گیا لیکن کھانے پینے کا دھیان رکھا گیا، مارپیٹ کرنے کے ساتھ ہی مجھے کو منشیات کے انجیکشن دئے جاتے تھے، تھوڑے ہی دنوں میں میرا جسم بھر گیا اور میں منشیات کی عادی ہو
نے لگی۔ پریتی نے بتایا کہ اس عورت کو سب پنجابن کہتے تھے اور اس نے پھر مجھے جسم فروشی کے لئے بیچنا شروع کر دیا ، کم عمر کی لڑکیوں کے شوقین گاہکوں کے لئے پنجابن کافی وقت تک مجھے استعمال کرتی رہی،یہ سلسلہ کچھ سالوں تک چلتا رہا اور پھر مجھ کو لکھنوکے ایک شخص کے ہاتھوں پنجابن نے بیچ دیا جو لڑکیوں کا سودا کرتا تھا، پنجابن کو تو اچھی رقم ملی لیکن مجھے پھر وہی دوزخ ملا۔پریتی کا کہنا تھا کہ لکھنومیں کچھ وقت تک اس خریدار نے میرے جسم کا استعمال کر کے خوب پیسہ کمایا پھر اس نے دہلی کے تلک نگر میں لڑکیوں کے ایک دلال کے ہاتھوں مجھے بیچ دیا۔ اس کا کہنا تھا کہ
جسم فروشی کے لئے بیچے اور خریدے جانے کے اس پورے سلسلے کے دوران میں منشیات کی لت سے بچنے کی جدو جہد کر رہی تھی، ساتھ ہی اکثر اس قید سے چھوٹ جانے کی کوشش کرتی تھی لیکن میری تمام کوششیں ناکام ہو چکی تھیں اور ہر کوشش کے بعد مجھے بری طرح پیٹا جاتا تھا، اس حرکت کی سزا میں کئی لوگ میرے جسم کو روندتے تھے۔ پریتی نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی بیان دیتے ہوئے بتایا کہ کیسے اسے ایک درجن سے زائد مرتبہ خریدا اور بیچا گیا؟۔ پولیس نے’’ پنجابن‘‘ نامی ملزمہ خاتون کو گرفتار کر لیا ہے ۔