وزیر اعظم ٥٠ لاکھ مکانوں کی تعمیر کا اعلان انیل مسرت کا تہلکہ خیز دعویٰ

وزیراعظم عمران خان کے دوست اور برٹش پاکستانی تاجر انیل مسرت نے کہا ہے کہ50لاکھ مکانوں کی تعمیر سے معیشت کو نئی توانائی ملے گی۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے وزیراعظم0 5 لاکھ مکانوں کی تعمیر کے پراجیکٹ کا اعلان اگلے ہفتے کریں گے اور اس کے ساتھ ہی ہائوسنگ پراجیکٹس کے حوالے سے قانونی فریم ورک اور بینکنگ قوانین میں بھی تبدیلیاں کی جائیں گی۔

روزنامہ جنگ کے مطابق انیل مسرت نے کہا کہ وزیراعظم کی ہائوسنگ کے بارے میں ٹاسک فورس سخت محنت کر کے پروجیکٹ کو اعلان کی سطح تک لے آئی ہے اور اب وزیراعظم خود ہی اس کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کو اپنے انتخابی منشور کو عملی جامہ پہنانے میں مدد دینے کیلئے اوورسیز ہائوسنگ کا تجربہ اپنے ساتھ پاکستان لے کر جائیں گے اور ہم5 ملین مکان تعمیر کرکےان کے ویژن کوعملی شکل دینے میں ان کی مدد کریں گے، اس سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا، اس سے تعمیراتی صنعت کو نئی توانائی ملنے کے علاوہ بیروزگاری ختم ہوگی اور ملازمتوں کے کماز کم 6لاکھ مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر مکان کی تعمیر کیلئے200 سے زیادہ اشیا کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں سیمنٹ، سریا، کیلیں، ریتی، پتھر، لکڑی اور دیگر اشیا شامل ہیں اور یہ سب چیزیں پاکستان میں تیار ہوں گی، اس پراجیکٹ سے بند صنعتیں کھل جائیں گی، پورے سیکٹر میں نئی جان پڑجائے گی۔ جب ان سے اس حوالے سے کی جانے والی تنقید کے حوالے سے بات کی گئی تو انیل مسرت نے جواب دیا کہ انھیں میگا پراجیکٹس مکمل کرنے کا تجربہ ہے، میں نے برطانیہ اور یورپ میں ریئل سٹیٹ سیکٹر میں5 بلین پونڈ کی بینک میں ٹرانزیکشن کی ہے، اس کے تمام دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔ میں نے طلبہ کیلئے رہائش گاہیں، ریٹیل پارکس، ہوٹل، تجارتی سینٹرز تعمیر کرائے ہیں، فی الوقت میں9 ہزار مکان تعمیر کرا رہا ہوں، جس پر2 بلین پونڈ لاگت آئے گی۔ اوسطاً میں ہر سال برطانیہ میں15 ہزار مکان تعمیر کرا رہا ہوں، ہم یورپ اور برطانیہ میں کمرشیل سیکٹر میں کام کر رہے ہیں اور الحمداللہ ہم نے بروقت تکمیل کے ذریعے نام پیدا کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ان کا کوئی کاروبار نہیں ہے اور اس ہائوسنگ پراجیکٹ کیلئے اپنی خدمات کی کوئی اجرت نہیں لے رہا۔ میں برطانیہ اور یورپ میں اپنے کاروبار کو وسعت دے رہا ہوں اور میں صرف یورپ ہی میں اپنے منصوبے مکمل کرنا چاہتا ہوں، پاکستان میں نہیں، میں سرمایہ کاری پاکستان لے جانا چاہتا ہوں اور ایک پیسہ بھی تبدیل نہیں کرانا چاہتا۔ یہ سب کیلئے ہی منافع بخش ہوگا، مجھے توقع ہے کہ اس سے پاکستان خوشحال ہوگا۔ اس ہدف کی تکمیل کیلئے کم و بیش10 ہزار ڈیولپرز پاکستان جائیں گے اور موجودہ ڈیولپرز کے ساتھ مل کر کام کریں گے، میری رائے میں80 فیصد ڈیولپمنٹ پاکستان سے ہوگی جبکہ بقیہ بیرون ملک یورپ ایشیا اور دیگر ممالک سے ہوگی۔ انھوں نے بتایا کہ میں نے عمران خان کو بتا دیا ہے کہ ان کے ہائوسنگ پراجیکٹ کی کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ ہائوسنگ سیکٹر کے حوالے سے مارگیج اور قرض کی فراہمی سمیت دیگر معاملات کے حوالے سے نئے قوانین بنائیں اور قواعد و ضوابط میں اصلاحات کریں۔ قرض فراہم کرنے کیلئے تحفظ کیلئے قانون ہونا چاہئے، تاکہ انھیں مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس سسٹم کو مستحکم کرنے کیلئے قانونی اصلاحات کی ضرورت ہے۔5 ملین مکان نجی سرمایہ کاری سے تعمیر ہوں گے، کیونکہ حکومت اتنے بڑے پراجیکٹس مکمل نہیں کرسکتی۔ عمران خان نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ یہ سب کچھ ون ونڈو آپریشن کے ذریعے ہوگا، جس کے نتیجے میں نئے ڈیولپرز پیدا ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں کیلئے قابل حصول مکانوں کی فراہمی کیلئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، تاکہ نوجوان مغرب کی طرح ابتدائی عمر میں ہی مکان حاصل کرسکیں اور اس کیلئے انھیں بوڑھا نہ ہونا پڑے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.