”6 سالہ بچہ مسجد میں چندہ دینے آیا تو مولوی نے پکڑ کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ، حالت غیر ہوئی تو۔۔۔ “ زینب کے قاتل کو پھانسی کے بعد قصور سے ایک اور خبرآگئی
والدین اور شہریوں کے تمام تر احتجاج کے باوجود قصور کے معصوم بچوں کو ضلعی انتظامیہ تحفظ فراہم کرنے میں یکسر ناکام ہوگئی نواحی گاﺅں کھنگرانوالہ میں شیطان صفت مولوی نے معصوم بچے کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا ملزم اس سے پہلے بھی کئی بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کا مرتکب ہوچکا ہے علاقہ کے لوگوں نے زیادتی کا شکار بننے والے معصوم بچے کو تشویشناک حالت کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قصور پہنچا دیا ہے ۔
روزنامہ خبریں کے مطابق مولوی سلامت علی ایک مسجد میں پیش امام ہونے کے ساتھ ساتھ علاقہ کی مختلف مساجد میں جاکر دینی کاموںکے نام پر سپیکر کے ذریعے غیر قانونی طور پر چندہ اکٹھا کرنے کا دھندہ کرتا چلا آرہا ہے اس دوران مختلف مقامات پر مولوی سلامت علی نے چھ سے زیادہ بچوں اور بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تاہم عزت سے ڈرتے اور شرم سے بچنے کی خاطر معززین علاقہ کے ذریعے ہر دفعہ مولوی سلامت علی اپنے شیطانی فعل کے انجام سے بچ جاتا وقوعہ
کے روز بھی وہ کھنگرانوالہ کی مسجد میں چندہ مانگ رہا تھا کہ ایک غریب دیہاتی کا چھ سالہ بیٹا ٰ(م)اسے دینی کاموں کے لیے چندہ دینے آیا تو مولوی سلامت علی اسے مسجد کے حجرے میں لے گیا اور جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا تاہم جب بچے کی حالت غیر ہوئی تو مذکورہ مولوی اسے خون میں لت پت چھوڑ کر فرار ہوگیا پولیس نے بچے کے ورثاءکی رپورٹ پر مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلا ش شروع کر دی ہے .
دوسری طرف نواحی گاﺅںمصطفی آباد کے محلہ گجرانوالہ میں بھی مسلح ملزمان ایک لڑکی کو اغواءکرکے لے گئے پولیس نے روائتی طو رپر مقدمات تو درج کرلیے ہیں تاہم قصور اور دیہی علاقوں کے معززین اور نمائندہ شخصیات نے ضلع قصور میں بچوں کے اغواءاور زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع قصور میں ذمہ دار پولیس افسران کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔