’میرا ہمسفر سال میں 60 لاکھ روپے جسم فروش خواتین پر اُڑا دیتا ہے لیکن میں پھر بھی اسے چھوڑنا نہیں چاہتی کیونکہ۔۔۔‘

بے حیائی کے شوقین افراد تو دنیا میں بہت ہوں گے لیکن ایک آسٹریلوی کمپنی کے عیاش سربراہ جیسا بے حیائی کا رسیا شاید ہی کوئی اور ہو جو ہر سال 60لاکھ روپے کی بھاری رقم جسم فروش خواتین پر لٹادیتا ہے۔ اس شخص کا غیر اخلاقی رویہ اپنی جگہ مگر اس کی اہلیہ کا ردعمل تو اور بھی حیران کن ہے۔ وہ کہتی ہے کہ اسے معلوم ہے کہ اس کا خاوند جسم فروش خواتین پر ڈھیروں رقم نچھاور کررہا ہے لیکن وہ اسے چھوڑ نہیں سکتی کیونکہ وہ اس کی محبت میں گرفتار ہے۔

خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اپنے خاوند کے عیش پرستی کے رویے کو ہرگز پسند نہیں کرتی ہے لیکن وہ اس سے محبت بھی کرتی ہے۔
ایک مقامی آسٹریلوی اخبار سے بات کرتے ہوئے خاتون نے بتایا کہ ”میں جانتی ہوں کہ میرا خاوند 60ہزار ڈالر سے زائد رقم جسم فروش خواتین پر لٹاتا ہے۔ یہ صرف وہ رقم ہے جس کا مجھے معلوم ہے اس کے علاوہ وہ کیا کچھ ان خواتین پر صرف کرتا ہے میں نہیں جانتی۔ ہماری ملاقات دو سال قبل ہوئی تھی اور تب سے ہم

اکٹھے ہیں۔ وہ کوکین کا بھی عادی ہے لیکن آج کل اسے چھوڑنے کی کوشش کررہا ہے۔ کچھ عرصہ قبل وہ سڈنی گیا ہوا تھا جہاں میں اسے ملنے کیلئے گئی۔ وہ ائیرپورٹ پر مجھے لینے نہیں آیا لیکن جب میں اس کے فلیٹ پر گئی تو اسے بیڈ پر بیہوش پایا۔ اس کے موبائل فون پر ایک ٹیکسٹ میسج آیا ہوا تھا جس میں

لکھا تھا ’بے بی، پلیز کال می!‘ میں نے اس نمبر پر کال کی تو پتہ چلا کہ وہ ایک جسم فروش خاتون کا نمبر تھا جو اپنی پیمنٹ کا تقاضا کررہی تھی۔ تب مجھے اس معاملے کا علم ہوا اور پھر جلد ہی مجھے یہ بھی معلوم ہوگیا کہ اس کے تعلقات کئی اور جسم فروش خواتین سے بھی تھے۔ وہ جب بھی بزنس کے سلسلے میں شہر سے باہر جاتا ہے تو ان خواتین کی خدمات حاصل کرتا ہے۔ شاید مجھے اس تلخ حقیقت کے ساتھ ہی زندگی گزارنی پڑے گی، جس کے لئے میں تیار ہوں۔“

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.