’مجھے 7 سال تک قید میں رکھا گیا، جہاں میرا روزانہ ریپ کیا جاتاکیونکہ۔۔۔‘ قیدسے بھاگنے والی معروف ماڈل نے ایسا انکشاف کردیا کہ ہر شخص لرز اُٹھے
روس میں ایک کاروباری شخص نے معروف ماڈل کو 7سال تک قید رکھا اور روزانہ اسے جنسی و جسمانی تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔ گزشتہ دنوں وہ اس کے چنگل سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گئی اور اس قید کے متعلق دنیا کو ایسی کہانی سنا دی کہ ہر سننے والا لرز اٹھا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 25سالہ نتاشا سیربری نامی اس ماڈل کو اس وقت اغواءکیا گیا جب اس کی عمر 18برس تھی اور یہ روس کی ابھرتی ہوئی ماڈل تھی۔اسے ویاچیسلیف آر نامی بزنس مین نے اغواءکیا۔
نتاشا نے فرار ہونے کے بعد بتایا ہے کہ ”ویاچیسلیف عمر میں مجھ سے 30سال بڑا تھا۔ سات سال قبل ہماری ملاقات ہوئی اور مجھے اس سے محبت ہو گئی۔ چنانچہ اس طرح ہمارا تعلق شروع ہو گیااور میں اس کے ساتھ رہنے لگی لیکن ایک مہینے بعد ہی اس نے مجھ پر تشدد شروع کر دیا، جس پر میں نے بھاگنے کی کوشش کی تو اس نے مجھے اغواءکرکے قید کر لیا۔وہ لگ بھگ روزانہ مجھے پیٹتا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔ ان سات سالوں میں میں دو بیٹیوں کی ماں بھی بن گئی۔جب میں پہلی بار حاملہ ہوئی تو میرا خیال تھا کہ اس کے بچے کی ماں بننے کے بعد صورتحال تبدیل ہو جائے گی لیکن اس کا تشدد جاری رہا۔ اس نے مجھے جنسی غلام بنا رکھا تھا۔ جب کبھی ہم باہر جاتے تو میں پابند ہوتی تھی کہ اس کا ہاتھ تھام کر رکھوں۔مجھے اکیلے باہر جانے کی اجازت تھی نہ ہی کسی دوست یا گھروالوں سے ملنے کی۔حتیٰ کہ مجھے ہمسایوں سے بھی ملنے کی اجازت نہیں تھی۔وہ میری بیٹیوں اور میٹنگ کے لیے آنے والے کاروباری افراد کے سامنے بھی مجھ پر تشدد کرتا تھا۔“ رپورٹ کے مطابق جب نتاشا فرار ہوئی تو اس کی صحت انتہائی ناگفتہ بہ تھی۔ خوراک کی کمی کی وجہ سے اس کا وزن صرف 38کلوگرام رہ گیا تھا اور اس میں ہیموگلوبن کی بھی اس قدر کمی تھی کہ چند ہفتے مزید فرار نہ ہوتی تو اس کی موت واقع ہو جاتی۔