اغوا ہونے والی ٧ سالہ بچی ایسی جگہ سے بازیاب کہ کسی کو یقین نہ اے
تھانہ ٹھینگی کے علاقے سے اغوا ہونے والی بچی کو پولیس نے 8گھنٹوں میں ہی بازیاب کرالیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے ورثا نے مخالفین کو مقدمے میں پھنسانے کے لئے اغوا کا ڈرامہ رچایا۔
ایس پی انوسٹی گیشن وہاڑی زبیدہ پروین نے ڈی ایس پی غلام مصطفی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پولیس کو چک نمبر 46 ڈبلیو بی کے رہائشی محمد اعجاز نے اطلاع دی کہ اس کی بھتیجی کشور یوسف جس کی عمر 7سال ہے کو صبح سکول جاتے ہوئے نامعلوم افراد بسواری موٹر سائیکل اغواکر کے لے گئے۔اطلاع پر پولیس تھانہ ٹھینگی نے فوری طور پر مقدمہ نمبر 168/18بجرم 363ت پ درج کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عمر سعید ملک کے نوٹس میں بات آئی تو انہوں نے فوری طورپر پولیس کی بھاری نفری ٹھینگی بھیجی جبکہ ایس پی انوسٹی گیشن زبیدہ پروین، ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم سجادمحمد خاں، ڈی ایس پی ٹریفک غلام مصطفیٰ ، سی آئی اے سٹاف اور سرکل وہاڑی اور میلسی کے ایس ایچ اوز بھی موقع پر پہنچے اور ضلع کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کر دیے گئے۔ سرچ آپریشن کے دوران مترو کے علاقہ پُل سرگانہ سے بچی کو بازیاب کروا لیا گیاجس کو تصویر کے ذریعے شناخت کیا گیا۔
مغوی بچی کشور یوسف نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ اس کے چچا اعجازنے پلاننگ کے تحت اسے اپنے رشتہ دار ظفر کے ساتھ بھیجا اور وہ مجھے اپنی بیوی کے ہمراہ میلسی سے سرگانہ لے کر جا رہا تھا کہ پولیس نے پکڑ لیا۔ مدعی مقدمہ اور بچی کے ورثا جو کہ ایف آئی آر درج کروانے کے بعدموقع سے غائب تھے کو تلاش کرکے دریافت کی گئی جنہو ں نے ایک منصوبہ بندی کے
تحت مخالفین کو بچی کے اغوا کے مقدمہ میں پھنسانے کے لئے اغوا کا ڈرامہ رچانے کا اعتراف کرلیا ۔ ظفر اور اس کی بیوی جن سے بچی برآمد ہوئی نے بیان دیا کہ انہوں نے اعجاز (چچا) اور یوسف (والد) کے کہنے پر بچی کو اغوا کیا۔