بھارت میں 9 سال کے بچوں نے موبائل پر فحش فلم دیکھنے کے بعد ایسا غیر اخلاقی ترین کام کردیا کہ دنیا کے تمام والدین کے ہوش اُڑجائیں، انہوں نے اکٹھے ہوکر۔۔۔
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ جرم ہمیشہ سے انسانی معاشرے کا حصہ رہا ہے لیکن یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ آج کے دور میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے باعث کمسن بچے بھی ایسے ایسے لرزہ خیز جرائم کا ارتکاب کرنے لگے ہیں کہ تصور کر کے ہی انسان کا سر شرم سے جھک جائے۔ بھارت میں پیش آنے والے اس بھیانک واقعے کو ہی دیکھ لیجئے جس میں پانچ کم عمر لڑکوں نے موبائل فون پر فحش فلم دیکھنے کے بعد آٹھ سالہ بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ڈیروہ دون شہر کے علاقے سہاس پور میں پیش آیا۔ متاثرہ بچی کی عمر آٹھ سال ہے اور اسے زیادتی کا نشانہ بنانے والے لڑکوں میں سے سب سے بڑا 14 سال کا اور سب سے چھوٹا نو سال کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکوں نے موبائل فون پر فحش فلم دیکھی جس کے بعد قریبی گھر کے سامنے کھیلنے والی بچی کو دیکھ کر منصوبہ بنایا کہ اسے زیادتی کا نشانہ بنایا
جائے۔ چونکہ یہ سب ایک ہی علاقے کے رہائشی ہیں تو بچی بھی ان کے کہنے پر کھیلنے چلی آئی لیکن اسے اندازہ نہیں تھا کہ اس کے ساتھ کیا بھیانک کھیل کھیلا جانے والا تھا۔ لڑکوں میں سے ایک کا گھر خالی تھا جہاں جا کر پانچوں نے باری باری بچی سے زیادتی کی اور پھر سب وہاں سے فرار ہو گئے۔
متاثرہ بچی کے والدین کی شکایت پر پولیس نے پانچوں لڑکوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ ان کی کم عمری کے باعث انہیں حوالات میں رکھنے کی بجائے کمسن مجرموں کے ایک مرکز میں رکھا گیا ہے، تاہم ان کے خلاف متعلقہ قانونی دفعات کے تحت
قانونی کاروائی کی جا رہی ہے۔