94 سالہ مرد جاتے جاتے اپنی بیوی کے ساتھ ہاتھ کر گیا، 42 سال ساتھ گزارے لیکن شوہر کی موت کے بعد ایسا انکشاف سامنے آگیا کہ خاتون کو زندگی کا سب سے بڑا جھٹکا لگ گیا
اس دنیا سے جانا تو ہر کسی نے ہے لیکن کچھ لوگ ایسے موذی ہوتے ہیں کہ جاتے جاتے بھی دوسروں کو دکھ دے جاتے ہیں ۔ایک ایسے ہی شیطان صفت بڈھے نے مرنے سے پہلے ایسی وصیت لکھ ڈالی کہ نصف صدی تک اس کا ساتھ دینے والی اس کی بیوی شوہر کی موت سے زیادہ اس کی وصیت پر روتی رہی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ونفورڈ حاج اور ہوان تھامسن نے 42 سال میاں بیوی کے طور پر اکٹھے گزارے۔ جب 94 سال کی عمر میں ونفورڈ کی موت ہوئی تو اس کے ترکے کی کل مالیت 15 لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 25 کروڑ پاکستانی روپے) تھی۔ ہوان کو بیوہ ہونے کے بعد ایک اور اندوہناک خبر اس وقت ملی
جب اسے کے آنجہانی شوہر کی وصیت سامنے آئی۔ اس نے اپنی ساری جائداد اپنے کرایہ داروں کی نام کر دی تھی اور اپنی معمر اہلیہ اور چار بچوں کے نام پھوٹی کوڑی بھی نہیں چھوڑی تھی۔
ونفورڈ نے یہ افسوسناک فیصلہ کیوں کیا، کسی کو معلوم نہیں، تاہم اس نے اپنی وصیت میں یہ ضرور لکھا تھا کہ اس کے کرایہ داروں نے آخری دنوں میں اس کا بہت خیال رکھا تھا۔ اس وصیت نے
ہوان کی تو دنیا ہی تاریک کر دی تھی، مگر بھلا ہو اس جج کا جس نے ونفورڈ کی وصیت کو یہ کہہ کر رد کر دیا کہ وہ اچھا اور ذمہ دار شوہر ثابت نہیں ہوا تھا۔ عدالت نے ونفورڈ کی بیہودہ وصیت کو رد کرتے ہوئے اس کے اثاثہ جات کو اس کی بیوہ اور بچوں کا حق قرار دے دیا۔