شہباز شریف ، طاہر القادری کو قتل کرنے کیلئے کس کو لائے تھے ؟ عابد باکسر نے بالآخر بڑے راز سے پردہ چاک کردیا ،
عابد باکسر نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف ،،طاہرالقادری کو قتل کرنے کے لیے مشتاق سکھیرا کو لائے تھے۔ ماڈل ٹاون میں ہونے والا تصادم طاہرالقادری کو نشانہ بنانے کے لیے ہوا تھا۔تفصیلات کے مطابق بدنام زمانہ انکاونٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر لاہور پہنچ چکے ہیں اور آج انہیں متعدد کیسسز میں عبوری ضمانت بھی مل گئی ہے۔جس کے بعد عابد باکسر نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے اپنے کیسسز کے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کی اپیل کی ہے۔سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں دو روز میں سب کچھ بتانے والا
ہوں ،میں بتاوں گا کہ شہباز شریف نے کن اہم شخصیات کو قتل کروایا۔انکا مزید کہنا تھا کہ میرا کسی سیاستدان ست تعلق نہیں تاہم میں عمران خان اور دیگر سیاستدانوں سے مدد کی اپیل کرتا ہوں ۔عمران خان سے حمایت کی اپیل نے تحریک انصاف کو متحرک کردیا۔۔تحریک انصاف نے عابد باکسر سے رابطہ کرلیا ہے ۔تازہ ترین خبر کے مطابق عابد باکسر کے پہلے ہی انکشاف نے شہباز شریف کے پاوں کے نیچے سے زمین کھینچ لی ہے۔۔عابد باکسر نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف ،،طاہرالقادری کو قتل کروانے کے لیے مشتاق سکھیرا کو لائے۔ماڈل ٹاون
کا واقعہ طاہر القادری کو قتل کرنے کی سازش تھی۔انکا مزید کہنا تھا شہباز شریف ڈور پھرنے کے واقعات پر نمبر بنانے کے لیے پولیس اہلکاروں کو معطل کرتے تھے۔انکا مزید کہنا تھا کہ کوئی پولیس مقابلہ شہباز شریف کی مرضی کے بغیر نہیں ہوتا۔ یاد رہے کہ دو روز قبل بھی ایک نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے عابد باکسر نے تہلکہ خیز انکشافات کئیے تھے۔ سابق پولیس انسپکٹر عابد باکسر کا کہنا تھا کہ
شہباز شریف کسی کی جائیداد خریدنا چاہتے تھے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے اس شخص سے رابطہ بھی کیا تا ہم اس نے پراپرٹی بیچنے سے انکار کر دیا جس کے بعد شہباز شریف نے اس جائیداد کو ہتھیانے کا منصوبہ بنایا اور مجھے سے قتل کروایا ۔انہوں نے کہا کہ بعد میں مجھے ہی کیسسز میں پھنسا دیا گیا اور فواد حسن فواد جو حمزہ شہباز شریف نے خط لکھا کہ عابد باکسر کے خلاف سخت سے سخت ترین کاروائی کی جائے جس کے بعد فواد حسن فواد نے مجھے نظر بند کروا دیا ۔اس دوران ایسا ہوا کہ ایک دن مجھے کہا گیا کہ آپ نماز پڑھ کر اپنے گناہوں کی توبہ کرلیں ہمیں آپ کو کہیں لے کر جا ؤنا ہے جس پر مجھے لگا کہ یہ
لوگ مجھے بھی جعلی پولیس مقابلے میں مروا دیں گے جس پر میں نہیں گیا۔ابھی یہ سب چل ہی رہا تھا کہ ملک میں مارشل لا لگ گیا اور ہائیکورٹ نے میری نظر بندی ختم کردی۔اس کے بعد میرے کیسسز بھی ختم کر دئیے گئے ،میں اپنے معمولات زندگی میں مصروف ہو گیا ۔جب 2007یا 2008 میں یہ واپس آئے تو انہوں نے میرے خلاف وہیں سے کاروائیاں شروع کر دیں جہاں سے یہ چھوڑ کر گئے تھے۔۔
عابد باکسر کا کہنا تھا میں ان سے اپنی جان بچا کر باہر بھاگ گیا اور انہوں نے مجھے واپس لانے کی بھی کوشش کی لیکن میں بچا رہا ۔عابد باکسر نے بتایا کہ میرے خلاف ہی دائر کیسسز میں سے ایک میں یہ لوگ میرے ماموں کو لے گئے اور انہیں اس قدر تشدد کا نشانہ بنایا کہ وہ جاں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔۔عابد باکسر کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں میں ان کے بہت سے راز کھول دوں گا اور عوام کو بتاوں گا کہ یہ نیک نام وزیر اعلیٰ کی حقیقت کیا ہے