ہالی ووڈ کا وہ مشہور امریکی اداکار جسے اڈیالہ جیل میں سات سال کے لئے ڈالا گیا تو امریکیوں کی چیخیں نکل گئیں
میاں نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کو اڈیالہ جیل راوالپنڈی میں منتقل کئے جانے کے بعد ایک بار پھر اڈیالہ جیل نگاہوں اور تبصروں کا مرکز بن گئی ہے۔ اڈیالہ جیل کو دنیا کی خطرناک جیلوں میں شمار کیا جانے لگاہے ۔پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو اسی جیل میں پھانسی دی گئی او ربعد ازاں اس جیل کی تعمیر نو کی گئی ،دوہزار قیدیوں کی گنجائش رکھنے و الی جیل میں اب تک پاکستان کی کئی اہم شخصیات قیدوبند کی سزا بھگت چکی ہیں تو غیر ملکیوں کو بھی اسی
جیل میں رکھا جاتا ہے ۔اب سے سولہ سال پہلے اسی جیل میں جب ایک امریکی اداکار ایرک انتھونی اوڈی کو منشیات کی سمگلنگ کے جرم میں سات سال کے لئے یہاں قید کیا گیا تو امریکہ میں کہرام مچ گیا تھا کہ ایرک کو جس جیل میں رکھا گیا ہے وہاں جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیا جاتا ہے ۔ایرک انتھونی کا کہنا تھا کہ اس پر جیل میں انتہائی تشدد کیا جاتاتھا،اسے پیروں کے تلووں پر رولر پھیرا جاتا،راتوں کو سونے نہیں دیا جاتا تھا اور وہ دن رات رویا کرتا تھا ۔قیدی بھی اس سے نفرت کرتے تھے ۔
ایرک انتھونی ایک عام اداکار نہیں بلکہ اس نے ٹائیٹینک،امریکی سنائپر سمیت ہالی ووڈ کی درجنوں یادگار فلموں میں ایکسٹرا کا کردار اداکیا ہے۔ریمبوسٹا ر سلوسٹر سٹالون کے ساتھ بھی کئی فلموں میں ان کے ساتھ کام کیا ۔ایرک 2002میں چمڑے کی تجارت کے سلسلہ میں پاکستان آیااور حکومت سے اجازت کے بغیر قبائلی علاقوں میں چلا گیا تھا ۔واپسی پر اس کی ایک پاکستانی کے ساتھ چمڑے کی ڈیل ہوئی ا ور وہ جس بریف کیس کو لیکر امریکہ جارہا تھا اس میں تین کل افیون چھپائی گئی تھی ۔
ایرک انتھونی کو جب عدالت میں پیش کیا گیاتو زارو قطار رونے لگا تھا جس پر ایک پاکستانی قیدی نے اسکو طنزاًکہا کہ ایمل کانسی نے تو کبھی اتنی چیخ و پکار نہیں کی تھی اور خوشی سے پھانسی چڑھ گیا تھا ۔تم کیوں روتے ہو۔ایرک انتھونی کی رہائی کے لئے وہی امریکی ہتھکنڈے استعمال کئے گئے جو عام طور پر امریکی مجرموں کی رہائی کے لئے پاکستان میں معروف ہیں۔
ایرک کی رہائی کے لئے جواز پیداگیا کہ وہ معصوم ہے اور اسے جان بوجھ کر پھانسا گیا تھا ۔امریکیوں نے ایرک کی گرفتاری پر اڈیالہ جیل کو انتہائی خطرناک اور انسانیت سوز نقشہ پوری دنیا کے سامنے پیش کیا حالانکہ یہ جیل گوانتاموبے سے تو کمتر تھی۔ 2004میں ایرک کو اس ایما پر رہا کردیا گیا کہ واقعی اس کو جان
بوجھ کر پھنسایا گیا تھا ۔ایرک انتھونی پر اڈیالہ جیل کے اثرات اسقدر زیادہ تھے کہ وہ کئی سال تک نشہ کرتا رہا اور جوے کی لت میں مبتلا ہوکر اپنا غم غلط کرتا رہا لیکن پھر چند سالوں بعد وہ دوبارہ سرگرم ہوگیا اور امریکن سنائیپر جیسی یادگار فلم نے اسکو مقبول اداکاروں کی صف میں شامل کردیا لیکن اڈیالہ جیل میں گزارے ہوئے دن رات اسکو ابھی تک سونے نہیں دیتے ۔