’مجھے اغوا کرکے مجبور کیا گیا کہ میں پورے ملک میں یہ غیر اخلاقی چیز لے کر جاﺅں۔۔۔‘ نوجوان لڑکی نے دل تڑپا دینے والی کہانی سنا دی
سوشل میڈیا کے ذریعے لڑکیوں کو پھانس کر ان سے کیا کچھ غیر اخلاقی کام لیے جاتے ہیں اس کا اندازہ اس برطانوی لڑکی کی اندوہناک کہانی سے لگایا جا سکتا ہے جسے فیس بک کے ذریعے ایک گینگ نے ورغلایا اور پھر ایسے غیر اخلاقی کام پر لگا دیا کہ وہ سوچ بھی نہ سکتی تھی۔ میل آن لائن کے مطابق ملیکہ ٹروٹ مین نامی اس لڑکی نے بتایا ہے کہ ”ایک روز فیس بک پر مجھے محمد یوسف نامی شخص کا پیغام ملا، جس میں اس نے میری خوبصورتی کی بہت تعریف کی تھی۔ اس کے
بعد وہ میرے انسٹاگرام اور سنیپ چیٹ پر بھی پیغامات بھیجنے لگا۔ میری عمر اس وقت 19سال تھی اور مجھے آج تک کسی نے ایسی توجہ نہیں دی تھی چنانچہ میں اس کی طرف راغب ہو گئی اور اس سے ملنے پر رضامندی ظاہر کر دی۔“
ملیکہ کا کہنا تھا کہ ”جب ملاقات کے لیے طے شدہ جگہ پر میں پہنچی تو وہاں گاڑی میں محمد یوسف کے ساتھ دو اور لوگوں کو دیکھ کر مجھے جھٹکا لگا۔ میں انہیں دیکھ کر واپس جانے لگی تو انہوں نے پکڑ کر مجھے گاڑی کی پچھلی سیٹ پر اپنے درمیان بٹھا لیا اور محمد یوسف نے کہا کہ ’اب تم میری ملکیت ہو۔‘ میں بہت خوفزدہ تھی لیکن کچھ نہیں کر سکتی تھی۔ وہ مجھے لندن سے ’سوان سی‘(Swansea)لے گئے اور وہاں ایک الگ تھلگ گھر میں بند کر دیا۔ کچھ دن تک وہ
مجھے ذہنی طور پر تیار کرتے رہے کہ میں اس گھر سے منشیات سمگل کیا کروں۔ میرے پاس اور کوئی آپشن نہیں تھا چنانچہ میں نے ان کی بات مان لی۔ اب شہر میں جہاں کہیں کسی گاہک تک منشیات پہنچانی ہوتیں وہ میں لے کر جاتی تھی۔ میں محبت کی تلاش میں نکلی تھی لیکن انہوں نے مجھے منشیات سمگلر اور منشیات فروش بنا دیا تھا۔“
رپورٹ کے مطابق ملیکہ کئی ماہ تک اس گینگ کے چنگل میں پھنسی رہی۔ اس کی گلوخلاصی تب ہوئی جب اس کی یونیورسٹی نے پولیس کو اس کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ کی۔ پولیس اس کا سراغ لگاتے ہوئے سوان سی کے اس گھر تک پہنچ گئی جہاں اسے گینگ نے رکھا ہوا تھا۔ پولیس نے بعد ازاں 21محمد یوسف اوراس کے ساتھی 20سالہ فیصل محمود کو بھی گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا جہاں سے اب انہیں مجموعی طور پر 19سال قید کی سزا سنا کر جیل بھیج دیا گیا ہے۔یوسف کو 10اور فیصل کو 9سال قید سنائی گئی ہے۔