اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنے والی اس بہادر فلسطینی لڑکی احد تمیمی کو تو آپ جانتے ہوں گے، لیکن اب اسرائیلی فوج نے قید میں اس کے ساتھ کیا غیر اخلاقی سلوک شروع کردیا؟ جان کر ہر مسلمان غصے سے آگ بگولا ہوجائے
بدمعاش اسرائیلی فوجی کو کیمرے کے سامنے تھپڑ مارنے والی فلسطینی لڑکی احد تمیمی کا نام ساری دنیا میں بہادری کا استعارہ بن چکا ہے۔ اسرائیلی فوج نے احد کو گرفتار کر رکھا ہے اور ہر روز کئی گھنٹے اس سے تفتیش کی جاتی ہے۔ بزدل اسرائیلی فوج اس نہتی فلسطینی لڑکی کے عزم کو توڑنے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب غیر اخلاقی ترین ہتھکنڈے اپناتے ہوئے اسے جنسی طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ احد تمیمی کی خاتون وکیل کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ حراست کے دوران احد کو اسرائیلی تفتیش کار جنسی طور پر ہراساں کر رہے ہیں۔
’مڈل ایسٹ آئی‘ کے مطابق احد تمیمی کی وکیل گیبی لاسکی نے پیر کے روز اسرائیلی جنرل اٹارنی کے پاس شکایت درج کروائی جس میں کہا گیا کہ اسرائیلی تفتیش کار احد تمیمی کے ساتھ غیر مناسب اور قابل اعتراض گفتگو کرتے ہیں۔ وکیل کا کہنا تھا کہ تفتیش کاروں کا تعلق اسرائیلی فوج کے انٹیلی جنس یونٹ سے ہے۔ خاتون وکیل اس معاملے کی دو بار شکایت کرچکی ہیں لیکن تفتیش کاروں کے
خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ وکیل گیبی لاسکی نے اس بات پر بھی اعتراض کیا ہے کہ احد تمیمی کے کم عمر لڑکی ہونے کے باوجود دو مرد اہلکار تنہائی میں اس سے تفتیش کرتے ہیں جبکہ ان کے ساتھ کسی خاتون اہلکار کا موجود ہونا ضروری ہے۔
احد تمیمی سے کی گئی تفتیش کی ایک ویڈیو بھی لیک ہوئی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ 26 دسمبر کے روز ایک نسشت کے دوران ان سے مسلسل دو گھنٹے تک تفتیش کی گئی۔ اس ویڈیو میں بھی دیکھا جاسکتاہے کہ ایک تفتیش کار کبھی ان کی آنکھوں کی خوبصورتی کی بات کرتا ہے تو کبھی بے حیائی پر مبنی باتیں کرتا ہے۔ جریدے ڈیلی بیسٹ کے مطابق یہ ویڈیو احد تمیمی کی تفتیش کی تیسری نشست کے دوران بنائی گئی، جس میں وہ ہتھکڑی لگے ہاتھوں کے ساتھ تفتیشی اہلکاروں کے سامنے بیٹھی نظر آتی ہیں۔
احد تمیمی کو گزشتہ سال دسمبر میں گرفتار کیا گیا تو اس وقت ان کی عمر 16 سال تھی۔ ان کے 15 سالہ کزن محمد تمیمی کو اسرائیلی فوج نے سر میں گولی ماری تھی اور اسرائیلی فوجی ان کے گھر کے باہر غنڈہ گردی کررہے تھے جس پر برہم ہوکر احد تمیمی نے ایک اسرائیلی فوجی کو تھپڑ ماردیا۔