احسن اقبال پر حملہ کرنے کیلیے پستول کہاں سے اور کتنے میں خریدا ۔۔؟ پستول خریدنے کیلیے رقم کہاں سے لی؟ گرفتار ملزم کے تہلکہ خیز انکشافات
وزیرداخلہ پرحملہ کرنے والے ملزم عابد حسین نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں انکشافات کیا ہے کہ اس کا اصل ٹارگٹ احسن اقبال ہی تھے۔حملے کے لیے اپنے ہی علاقے کے ایک شخص سے 15 ہزار روپے میں پستول خریدی تھی۔پولیس کے مطابق ملزم سے برآمد کی گئی پستول میں 9 گولیاں تھیں،
جبکہ حملے کے وقت ایک گولی چلاتے ہی عابد حسین کو ایلیٹ فورس کے جوانوں نے قابو کرلیا ملزم کے دیئے گئے بیان کے مطابق وہ کارنر میٹنگ میں دوپہر تین بجے سے مسلح بیٹھا تھا۔ ملزم ملزم عابد حسین نے ایک تنظیم کے ڈھائی سو فارم فروخت کر کے پیسے جمع کئے تھے۔واضح رہے کہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کیس کی تحقیقات میں پولیس نے منظور پورہ سے ایک اور ملزم عظیم کو
گرفتار کیا ہے۔پولیس کے مطابق عظیم بھی عابد حسین کے ساتھ موٹر سائیکل پر جلسہ گاہ پہنچا تھا اور واقعے کے بعد وہ جائے وقوع سے فرار ہوگیا تھا۔پولیس نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر فائرنگ واقعہ کے حوالے سے جوتا پھنکنے والے نوجوان کو بھی شامل تفتیش کر لیا۔ پولیس بلال سے احسن اقبال پر فائرنگ واقعہ کے حوالے سے تفتیش کر رہی ہے۔دوسری جانب وزیرداخلہ احسن اقبال پر نارووال میں کارنر میٹنگ کے دوران حملے کا مقدمہ تھانہ غریب شاہ میں ملزم عابد کیخلاف درج کر لیا گیا۔ مقدمہ اے ایس آئی اسحاق کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں اقدام قتل،
دہشتگردی اور ناجائز اسلحہ رکھنے کی دفعات شامل کی گئیں۔ڈی پی او نارووال کے مطابق ملزم نے 15 گز کے فاصلے سے دیسی ساختہ 30 بور کے پستول سے گولی چلائی۔ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا وزیر داخلہ کی کارنر میٹنگ کے حوالے سے کوئی سکیورٹی خدشات نہیں تھے۔ آر پی او گوجرانوالہ راجہ رفعت مختار نے ڈی سی نارووال کے ہمراہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ آرپی او نے ناقص سکیورٹی انتظامات پر ایس ایچ او تھانہ شاہ غریب کو معطل کر دیا۔یاد رہے دو ماہ قبل نوجوان بلال وارث نے عوامی اجتماع میں وزیر داخلہ احسن اقبال پر جوتا پھنک دیا تھا۔(ع،ع)