آئندہ بجٹ میں نئے ٹیکسز لگانے کا مطالبہ – کتنے ٹیکسز لگا دیے گئے

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ريونيو شارٹ فال كے باعث اگلے وفاقی بجٹ ميں مزيد نئے ٹيكس لگانے كا مطالبہ كرديا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بين الاقوامی مالياتی فنڈ (آئی ايم ايف) نے ريونيوشارٹ فال كے باعث اگلے مالی سال كے وفاقی بجٹ ميں مزيد نئے ٹيكس لگانے كا مطالبہ كرديا ہے، تاہم ايف بی آر نے يقين دہانی كروائی ہے كہ اگلے بجٹ ميں لگائی جانے والے نئے ٹيكسوں اور انتظامی وانفورسمنٹ كے اقدامات كے ذريعے 750 ارب روپے کی اضافی ٹيكس وصولياں کی جاسكتی ہيں۔

پاكستان اور آئی ايم ايف كے درميان تيسرے روز مذاكرات كا اہم ترين دور ہوا، مذاكرات ميں پاكستانی وفد کی قيادت مشير خزانہ عبدالحفيظ شيخ نے کی، مذاكرات ميں معاشی ترقی، پاليسی حكمت عملی اور آئی ايم ايف پروگرام كا جائزہ ليا گيا۔ آئی ايم ايف وفد كو ٹيكس ايمنسٹی، نجكاری پروگرام، گيس اور بجلی كی قيمتوں پر بريفنگ دی گئی۔ مذاكرات ميں وسط مدتی اكنامک فريم ورک كے اہداف، آئی ايم ايف سے نئے پروگرام كے لئے پيشگی شرائط، پرفارمنس اہداف اور اسٹركچرل بنچ مارک طے كرنے پر تبادلہ خيال ہوا اور آئی ايم ايف نے ريونيو بڑھانے كے لئے مزيد اقدامات اٹھانے، ٹيكسوں ميں دی جانے والی چھوٹ اور سبسیڈيز ختم كرنے كے ساتھ ساتھ خسارے كا شكار سركاری اداروں کی نجكاری كرنے كے مطالبات كرديے ہيں۔

ذرائع كا كہنا ہے كہ ايف بی آر كے عبوری اعداد و شمار ميں بڑے پيمانے پر ريونيو شارٹ فال نے مذاكرات ميں پاكستانی ٹيم کی مشكلات بڑھادی ہيں، اور اب آئی ايم ايف کی جانب سے مزيد ريونيو اقدامات اٹھانے كا مطالبہ كيا جارہا ہے، اس كے علاوہ بجلی، گيس و ديگر مد ميں دی جانے والی سبسڈيز و ٹيكسوں کی چھوٹ واپس لينے كا بھی مطالبہ كيا جارہا ہے، جب كہ پاكستان کی جانب سے گیس اور بجلی کی قيمتوں ميں مرحلہ وار اضافہ اور غير ضروری سبسڈی ختم كرنے کی يقين دہانی كروائی گئی ہے، جس كے تحت جون تک بجلی کی قيمتوں ميں مرحلہ وار اضافہ كا ا مكان ہے۔ جب كہ آئی ايم ايف کی طرف سبسزديز كے لئے لائف لائن صارفين كے ٹيرف پر بھی نظر ثانی كا مطالبہ كيا جارہا ہے، تاہم پاكستان كمزور و پسماندہ گھريلو صارفين كے لئے لائف لائن ٹيرف کی موجودہ سطع برقرار ركھنا چاہتا ہے۔

مذاكرات ميں ڈالر کی قيمت كے تعین اور شرح سود كے تعين كے حوالے سے اہم پيشرفت ہوئی ہے، اور ہر قسط سے پہلے آئی ايم ايف کی تجويز كردہ شرح سے ڈالر كی قيمت بڑھانے يا شرح سود بڑھانے کے بجائے حقيقی بنيادوں پر ماركيٹ ميكنزم كے تحت ڈالر کی قيمت مقرر ہوگی اور شرح سود بھی اسی ميكنزم كے تحت مقرر ہوگی، جب كہ چائنيز قرضوں سے متعلق بھی اہم پيشرفت ہوئی اور چين سميت ديگر دوست ممالک آئی ايم ايف كو يقين دہانی كروائيں گے اور چائنيز قرضہ رول اوور ہوگا لہذا آئی ايم ايف سے لئے جانے والے قرضے کی رقم چائنيز قرضوں کی ادائيگی كے لئے استعمال نہيں ہوگی۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.