’جو مسافر ہمیں پسند نہیں آتے انہیں ہم۔۔۔‘ کوئی مسافر پسند نہ آئے تو ائیرہوسٹس کیا کرتی ہیں؟ خود ہی بتادیا
ایئرہوسٹسز قبل ازیں انکشاف کر چکی ہیں کہ بعض مسافروں کی عادت ہوتی ہے کہ قریب سے گزرتی ایئرہوسٹس کو چھو کر مخاطب کرنے کی کوشش کرتے ہیں یا اتنے دھیمے لہجے میں بات کرتے ہیں کہ ایئرہوسٹس کو ان کی بات سننے کے لیے بہت قریب ہونا پڑتا ہے۔ ایسے مسافر ایئرہوسٹسز کو انتہائی برے لگتے ہیں۔ ایئرہوسٹسز ایسے مسافروں کے ساتھ کیا کرتی ہیں؟ ایک آسٹریلوی ایئرہوسٹس نے اب اس سوال کا جواب بھی دے دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق فضائی سفر سے متعلق ویب سائٹ Popsugarسے گفتگو کرتے ہوئے اس ایئرہوسٹس نے بتایا ہے کہ ”جو مسافر ہمیں
پسند نہ آئے اسے ہم نظرانداز کرنا شروع کر دیتی ہیں۔ جب وہ ایئرہوسٹس سے کوئی چیز مانگتا ہے تووہ جواب دیتی ہے کہ ’میں ابھی آئی۔‘ اس فقرے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ’میں آپ کو پسند نہیں کرتی اور آپ نے مجھ سے جو چیز کہی ہے میں اسے بھول چکی ہوں اور واپس آپ کے پاس نہیں آﺅں گی۔“
ایئرہوسٹس نے مزید بتایا کہ ”ہم مسافروں کے سوالات سے گریز کرنے کے لیے کئی طرح کے حربے بھی استعمال کرتی ہیں۔ ہماری ایک ساتھی کا حربہ یہ ہے کہ جب جہاز کے ایک سے دوسرے کونے کی طرف جانے لگے اور اس کی خواہش ہو کہ اس دوران کوئی مسافر اس سے کوئی سوال نہ کرے اور کوئی چیز نہ مانگے تو ایئرسکنیس بیگ (Air Sickness Bag)میں کوک کا ایک خالی
کین ڈالتی ہے اور اسے ہاتھ میں پکڑے آرام سے جہاز کی دوسری طرف چلی جاتی ہے۔ مسافر سمجھتے ہیں کہ کسی دوسرے مسافر نے قے کر دی ہے جو وہ ٹوائلٹ میں پھینکنے لیجا رہی ہے چنانچہ وہ اس سے کوئی بات نہیں کرتے۔“