چیف جسٹس صاحب آپ مجھے ٹینشن میں لگتے ہیں، اعتزاز احسن کا دلچسپ مکالمہ
معروف وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب آپ مجھے ٹینشن میں لگتے ہیں۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں غیر معیاری خشک دودھ کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت کی جس میں وکیل اعتزاز احسن مقامی کمپنی کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے۔
اعتزاز احسن نے چیف جسٹس سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ میں گزشتہ سماعت میں ایک دن عدالت میں پیش نہیں ہوا اور اپنے 10 ہزار روپے جرمانہ کر دیا، مجھے کبھی اسکول میں بھی 10 پیسے کا جرمانہ نہیں ہوا لیکن آپ نے 10 ہزار کا جرمانہ کر دیا۔
اعتزاز احسن نے بتایا کہ وہ اسلام آباد میں سینیٹرز کی الوداعی تقریب میں مصروف تھے اس لیے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہم نے آپ کو جرمانہ نہیں بلکہ آپ کے ایسوسی ایٹ (معاون) کو جرمانہ کیا اور آرڈر میں نہیں لکھا، اعتزاز احسن نے کہا کہ ایسوسی ایٹ کو بھی کیوں جرمانہ کیا جبکہ آپ آرڈر میں بھی لکھ دیتے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے اصرار پر آرڈر میں بھی لکھ دیتا ہوں۔ اس پر اعتزاز احسن بولے کہ چیف جسٹس صاحب آپ مجھے ٹینشن میں لگتے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ میں ٹینشن میں نہیں ہوں آپ کو کس نے کہا۔
سپریم کورٹ نے نیڈو، نیسلے، میجی سمیت دیگر کمپنیوں کو اپنی مصنوعات پر جلی حروف میں عدالتی آرڈر لکھنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ عبارت تحریر کریں باقی مائیں اور ڈاکڑز خود دیکھ لیں گے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ فارمولہ ڈبے میں 80 فیصد دودھ ہوتا ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آپ 2 کالم تحریر کریں اور اس میں فارمولہ بھی تحریر کردیں۔