علامہ خادم رضوی کے ساتھ اب کیا سلوک ہونے والا ہے وزیر اعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں سب سے زیادہ تہلکہ مچادینے والی بات کہہ ڈالی
خادم حسین رضوی کے ساتھ کیا سلوک کیاجائے گا، وزیراعظم عمران خان نے بڑا اعلان کردیا، تفصیلات کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے تحریک لبیک سے ہر طرح بات کرنے کی کوشش کی ، ہم نے گستاخانہ خاکوں سے متعلق ہالینڈ سے بات کی اور اس کو روکا ہم نے اقوام متحدہ میں بات کی اورمتعدد اقدامات اُٹھائے،ہم نے کہا کہ آپ ہولو کاسٹ پر لوگوں کو جیل میں ڈال دیتے ہیں اور ہمارے نبی ؐ کے معاملے پر آپ کو آزادی اظہار رائے یاد آجاتی ہے،انہوں نے کہا کہ ہم وہ ہی کریں گے جس کا
فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی انہیں اپنی سیاسی دکان بند ہونے کی فکر پڑی ہوئی ہے ،انہوں نے کہاکہ اگر کوئی کھڑاہوجائے کہ میں نبی ؐ کا سپاہی ہوں تو ساری قوم اس کے ساتھ کھڑی ہوجائے گی، انہوں نے تحریک لبیک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ اس کو ووٹ بینک کے لئے استعمال کررہے ہیں،وزیر اعظم عمران خان نے آئندہ 10 دنوں میں وفاقی کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں قبل از وقت الیکشن ہوسکتے ہیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکی صدر چاہتے ہیں کہ پاکستان افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے، پاکستان اس سلسلے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے
گا،کرتارپور راہداری گگلی نہیں ایک سیدھا سادہ فیصلہ ہے، ہم نے بھارت کے نفرت پھیلانے کا منصوبہ ناکام بنا دیا، اپوزیشن ہمارے ساتھ نہیں چلنا چاہتی،تو نہ چلے ہم شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین نہیں بنائیں گے،ا?رمی چیف لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ہمارے ساتھ ہیں، زلفی بخاری کے معاملے پر اقرباپروری کے ریمارکس پر افسوس ہوا۔پیر کو زیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز سے ملاقات کی اور ایک انٹریو ریکارڈ کروایا جس میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال اور خارجہ امور پر تفصیلی گفتگو کی۔وزیراعظم نے صحافیوں سے ملاقات میں انکشاف کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک خط بھیجا جس میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور امن کے لیے کوششوں پر زور دیا جب کہ خط میں افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے تعاون مانگا گیا
اور امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن کے لیے کردار ادا کرے۔وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے، ماضی میں امریکا کے ساتھ معذرت خواہانہ موقف اختیار کیا گیا جب کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پرعزم ہیں،دونوں حکومتیں چاہیں تو یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے بھارت کے نفرت پھیلانے کا منصوبہ ناکام بنادیا اور اس نفرت آمیز منصوبے کو روکنے کے لیے ہی کرتار پور کھولا، کرتارپور کھولنے کا مقصد کسی کو دھوکا دینا نہیں تھا جب کہ کرتار پور راہداری گگلی نہیں ایک سیدھا سادہ فیصلہ ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے معاملے میں ہماری
دلچسپی ہے اور ہوسکتا ہے ملک میں قبل از وقت انتخابات ہوں جب کہ آنے والے 10 دنوں میں وزارتوں میں بھی تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی اقرباپروری نہیں کی،زلفی بخاری کے معاملے پر اقرباپروری کے ریمارکس پر افسوس ہوا۔عمران خان نے کہا کہ روپے کی گرتی ہوئی قدر کا میڈیا سے پتہ چلا، پہلے بھی ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوا تو میڈیا سے پتہ چلا تھا، اسٹیٹ بینک نے ہم سے پوچھے بغیر روپے کی قیمت میں کمی کی تاہم اب مکینزم بنارہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اپنے طور پر ڈالر کی قیمت میں اضافہ نہ کرسکے۔وزیراعظم نے کہا کہ منی لانڈرنگ پر سخت قانون لارہے ہیں، بڑے بڑے لوگ نام سامنے آنے سے ڈر رہے ہیں، گوسلو پالیسی والے افسران کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اگر اپوزیشن ساتھ نہیں چلنا چاہتی تو نہ چلے، شہباز شریف کو پبلک اکانٹس کمیٹی کا چیئرمین نہیں بنائیں گے۔