’میرے سکول میں یہ لڑکی پڑھتی تھی جسے دیکھ کر ہی سب لڑکے کہتے تھے کہ اس کی اتنی بڑی چھاتی اور۔۔۔‘ علی معین نوازش نے ایسی غیر اخلاقی حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا کہ تمام پاکستانی مردوں کو شرمندہ کردیا
حالیہ کچھ عرصے میں پے درپے ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں کہ جنسی ہراسگی ہر محفل کا موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ اب اسی حوالے سے ایک اور ایسی غیر اخلاقی حقیقت سے پردہ اٹھا ہے کہ سن کر ہر پاکستانی شرمندہ رہ جائے۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کی رپورٹ کے مطابق علی معین نوازش نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا ہے کہ ’’او اور اے لیولز کے دوران ہماری ایک کلاس فیلو تھی
جس کی چھاتی بہت بڑی تھی اور کلاس کے لڑکے جیسے ہی اسے دیکھتے ، یہ فقرہ بولتے کہ ’’بی سی، اتنے بڑے۔۔۔‘‘ انہوں نے اس فقرے کا مخفف ’بی سی آئی بی ایم‘ بنا رکھا تھا اور اس لڑکی کو اسی مخفف سے پکارتے تھے۔ ایک بار سکول میں ایک سالانہ تقریب ہو رہی تھی اور میزبان طالب علم نے جب اس لڑکی کا نام پکارا تو اس کا اصل نام لینے کی بجائے پورے سکول کے سامنے ’بی سی آئی بی ایم‘ بول دیا۔ اس پر پورے سکول کے لڑکے قہقہے لگا کر ہنسنے لگے۔ ‘‘
علی معین نے مزید لکھا ہے کہ ’’لڑکے سمجھتے تھے کہ اس لڑکی کو اس لفظ کا مطلب معلوم نہیں لیکن ان کا خیال غلط تھا، پہلے تو وہ اس لفظ کو نظرانداز کرتی تھی لیکن اس روز وہ اٹھی اور پرنسپل کے پاس چلی گئی۔ اس پر لڑکے خوفزدہ ہو گئے اور مشورے کرنے لگے کہ اب کیا کریں۔اس پر ایک لڑکے نے کہا کہ اگر پرنسپل نے ہم سے اس بابت پوچھا تو ہم کہہ دیں گے کہ اس لفظ کا
مطلب ’براوو چارلی انٹرکانٹی نینٹل بیلسٹک میزائل‘ ہے، اور یہ لڑکی ایک لڑکے (میزبان)کو بدنام کرنے کے لیے لفظ کا من گھڑت مطلب بتا رہی ہے۔آج جب میں اس واقعے کے بارے میں سوچتا ہوں تو شدید پشیمان ہوتا ہوں۔ یہ صرف ہمارے سکول کی کہانی نہیں ہے، ہر جگہ خواتین کے ساتھ ایسا سلوک ہوتا ہے۔‘‘