علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا ایک اور الزام
میشا شفیع کے بعد صحافت کے شعبے سے تعلق رکھنے والی ایک اور خاتون ماہم جاوید نے بھی علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے میشا شفیع کی بہادری اور جرات کی تعریف کی اور کہا میشا کی جانب سے کئے گئے ٹوئٹ نے انہیں بھی ایک واقعے کی یاد دلادی جو کافی سال پہلے پیش آیا تھااور علی ظفر کے حوالے سے ہی تھا۔
ماہم جاوید نے ٹوئٹ کیاکہ علی ظفر نے ان کی کزن کا بوسہ لینے کی کوشش کی اور اسے ریسٹ روم میں دھکا دیا لیکن خوش قسمتی سے میری کزن کی دوست وہاں آگئی اور اس نے علی ظفر کو وہاں سے دھکا دے کر ہٹایا۔
ماہم نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ یہ واقعہ 2004 اور 2005 کے درمیان کا ہے جب وہ لوگ ایک کشتی میں پارٹی کررہے تھے مجھے تاریخ کیسے یاد ہوگی؟ اس وقت ہراسانی کے حوالے سے بات کرنا انتہا ئی مشکل تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز علی ظفر نے میشا شفیع کی جانب سے خود پر لگائے جانے والے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے تھا کہ وہ یہ معاملہ عدالت لے کر جائیں گےاور پیشہ ورانہ طریقے سے ان الزامات کا سامنا کرتے ہوئے جواب دیں گے۔