”یہ کام دھیان سے کرنا“ عمران خان کی تقریر سن کر عالمی ادارے نے خبردار کر دیا، کپتان کو وارننگ جاری کر دی کہ۔۔۔

انتخابات میں تحریک انصاف کے برتری حاصل کرنے کے بعدعمران خان نے قوم سے خطاب کیا جس میں انہوں نے اخراجات کم کرنے، ٹیکس گھٹانے اور ترقیاتی کام بڑھانے جیسے اعلانات کیے۔ اب اس حوالے سے موڈیز (Moody’s)نے، جو دنیا کی تین بڑی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں میں سے ایک ہے، چیئرمین تحریک انصاف کے لیے ایک اہم ترین وارننگ جاری کر دی ہے۔ ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق موڈیز نے پاکستان کے عام انتخابات پر اپنی مشاہداتی رپورٹ میں کہا ہے کہ ”پاکستان کی نئی حکومت کے لیے راستہ آسان نہیں ہے۔

اس کے لیے حکومت کرنا تنی ہوئی رسی پر چلنے کے مترادف ہو گا۔ چنانچہ اسے ٹیکس اور مالیاتی امور کے متعلق فیصلے انتہائی سوچ سمجھ کر کرنا ہوں گے۔ تحریک انصاف نے اپنے منشور میں ٹیکس اور اخراجات کم کرنے جیسے جو اعلانات کر رکھے ہیں یہ ملک کی مجموعی معاشی صورتحال سے متصادم ہیں۔ ملک پہلے ہی شدید مالیاتی خسارے کا شکار ہے اور سخت معاشی صورتحال کے پیش نظر پاکستان

کو اپنی مالیاتی پالیسیوں کو سخت تر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس کے برعکس اگر نئی حکومت اپنے منشور پر عملدرآمد کرے گی تو پاکستان کی مالی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔حکومت کو اس حوالے سے بہت احتیاب کے ساتھ فیصلے کرنے ہوں گے۔

موڈیز کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ”نئی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج سخت ترین ’بیرونی کمزوری‘ (external Vulnerability)ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے حکومت کے پاس مالیاتی پالیسیوں کو سخت کرنا ہی سب سے بہترین آپشن ہو گا۔اسے شرح

مبادلہ میں کمی کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے اور بیرونی ادائیگیوں کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنا ہو گا۔اگر نئی حکومت اپنے منشور پر عملدرآمد کرتے ہوئے ٹیکس اور اخراجات کم کرتی ہیں اور بجلی سستی کرتی ہے تو ان پالیسیوں میں اسے تاخیر کرنی پڑے گی جو ملکی معیشت کو سنبھالنے کے لیے ازحد ضروری ہیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایکسپریس ٹربیون سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک

انصاف کی نئی حکومت کے متوقع وزیرخزانہ اسد عمر پہلے ہی آئی ایم ایف سمیت ہر وہ آپشن استعمال کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں جس سے پاکستان کی مالیاتی مشکلات میں کمی ہو سکے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئی حکومت اپنے منشور پر عملدرآمد کو موخرکرکے دیگر اقدامات کی طرف توجہ مرکوز کرے گی۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.