امریکا نے ملی مسلم لیگ اور تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گرد قراردے دیا
امریکا نے پاکستان کی سیاسی جماعتوں ملی مسلم لیگ اور تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گرد تنظیموں کی عالمی فہرست میں شامل کرلیا۔
امریکا کے محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملی مسلم لیگ اور تحریک آزادی کشمیر لشکر طیبہ کی شاخیں ہی ہیں اس لیے ان دونوں جماعتوں کو بھی فارن ٹیرارسٹ آرگنائزیشن (FTO) کے امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کی سیکشن 219 اور دہشت گردوں کی عالمی فہرست کے ایگزیکٹو آرڈر 13224 کے تحت لشکر طیبہ میں ہی شامل کرلیا گیا ہے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں واضح کیا کہ ملی مسلم لیگ (ایم ایم ایل) اور تحریک آزادیِ کشمیر (ٹی اے کے) دراصل کو کالعدم لشکرِطیبہ کے ہی مختلف نام ہیں اس لیے ان دونوں سیاسی جماعتوں کے طور پر رجسٹر نہیں کیا جا سکتا اس لیے ان دونوں جماعتوں کو بھی لشکر طیبہ کے ساتھ دہشت گردوں کی عالمی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی ویب سائٹ میں مطلوب عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں 7 نئے نام بھی شامل کیے ہیں جن میں سیف اللہ خالد، مزمل اقبال ہاشمی، محمد حارث ڈار، تابش قیوم، فیاض احمد ، فیصل ندیم اور محمد احسان شامل ہیں۔ یہ تمام افراد ملی مسلم لیگ کی قیادت کا حصہ ہیں اور لشکرِطیبہ کے متحرک کارکن بھی رہے ہیں۔
Today, @StateDeptCT has amended the designation of Pakistan-based terrorist organization Lashkar e-Tayyiba (LeT) to include the aliases Milli Muslim League (MML) and Tehreek-e- Azadi-e Kashmir (TAJK). https://t.co/NiDG1xZvCL
— Department of State (@StateDept) April 2, 2018
امریکی محکمہ خارجہ کا یہ بھی دعوی ہے کہ اگست 2017 میں تشکیل دی گئی ملی مسلم لیگ کو لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کی سرپرستی حاصل ہے اور اپنے قیام سے منشور تک حافظ سعید کی رضامندی شامل ہے تاکہ وہ سیاسی محاذ پر سرگرم رہ سکیں یہاں تک کے انتخابات میں بھی حصہ لے سکیں۔